0
Wednesday 2 Dec 2015 18:51

سندھ ایپکس کمیٹی کا مزید 30 انسداد دہشتگردی عدالتوں کے قیام اور کراچی آپریشن کا دائرہ وسیع کرنیکا فیصلہ

سندھ ایپکس کمیٹی کا مزید 30 انسداد دہشتگردی عدالتوں کے قیام اور کراچی آپریشن کا دائرہ وسیع کرنیکا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں انسداد دہشت گردی کی مزید 30 عدالتوں کے قیام اور کراچی ملٹری پولیس کی گاڑی پر حملے کی تحقیقات اعلیٰ سطح پر کرنے فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ کراچی آپریشن میں بھی مزید تیزی لاتے ہوئے اس کا دائرہ بھی وسیع کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی ٰسندھ قائم علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں گورنر سندھ، صوبائی وزراء، کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز سندھ، چیف سیکرٹری سندھ اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سمیت انٹیلی جنس حکام نے بھی شرکت کی، اجلاس میں پاک فوج، رینجرز کے جوانوں کی شہادت پر افسوس اور تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے دوران ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان اور شہر میں امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی۔ سندھ حکومت نے اجلاس کے شرکاء کو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل کریں۔

ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں انسداد دہشت گردی کی مزید 30 عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کیلئے 200 پراسیکیوٹرز کو بھی قانون کے مطابق بھرتی کیا جائے گا، پراسیکیوٹرز کی ملازمتوں اور گواہوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا، جبکہ امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کیلئے پولیس میں مزید 8 ہزار بھرتیوں کا فیصلہ ہوا ہے۔ مشیر اطلاعات نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملٹری پولیس پر حملے کی تحقیقات اعلیٰ سطح پر کرائی جائے گی، پولیس کے ساتھ دیگر ادارے بھی تحقیقات کرینگے، جبکہ سندھ اور بلوچستان کے بارڈرز کی کڑی نگرانی بھی کی جائے گی، اجلاس میں چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات کو بھی حتمی شکل دی گئی، جبکہ بلدیاتی الیکشن کے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل بھی دی گئی۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اجلاس میں کور کمانڈر کراچی نے کسی بے اعتمادی کا اظہار نہیں کیا، تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، اور کسی میں کوئی اختلاف رائے نہیں، جبکہ جو چیزیں بدامنی پھیلانے کا سبب بن رہی ہیں، ان مسئلوں کا حل کیا جائے اور سندھ پولیس کے مسائل کو بھی حل کیا جائے گا۔ مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملٹری پولیس حملہ کیس کے دہشتگردوں کی گرفتاری میں اتنا وقت نہیں لگے گا، دہشتگردوں کو جلد کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی سے حوصلے پست نہیں ہو رہے، بلکہ ہمارے حوصلے مزید بلند ہیں، اس آپریشن میں مزید تیزی لائی جائے گی، جو دہشت گرد کراچی سے فرار ہو کر اندرون سندھ بھاگ رہے ہیں، انہیں نہیں چھوڑا جائے گا، جبکہ دہشت گرد جہاں بھی جائیں گے، ادارے ہر جگہ ان کا پیچھا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھنے کیلئے الیکشن کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد ہوگا، اور بلدیاتی الیکشن پُرامن گزرے گا۔
خبر کا کوڈ : 502115
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش