0
Thursday 3 Dec 2015 21:01

بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی کے امکانات معدوم ہیں، اصغر خان اچکزئی

بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی کے امکانات معدوم ہیں، اصغر خان اچکزئی
اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی کے امکانات انتہائی کم ہیں کیونکہ اس وقت موجودہ سیٹ اپ میں نام نہاد قوم پرست اسٹیبلشمنٹ کی جی حضوری میں بھرپور خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ہمیں اقتدار میں لانے والے کوئی اور ہوتے تو اقتدار کے دوران لاشیں نہ اٹھاتے۔ سیاستدانوں کا کرپشن کے متعلق بلاتفریق احتساب ہونا چاہیئے مگر موجودہ حکومت میں سیاستدانوں کو احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اے این پی کو گمنام لوگوں کے ذریعے مٹانے کی ناکام کوشش کے بعد اب احتساب کے نام پر اے این پی کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر ہم نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی اور کرتے رہیں گے۔ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی کا امکان انتہائی کم ہے۔ اے این پی بلوچستان میں اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔ زور آور لوگوں کو موجودہ سیٹ اپ میں شامل جماعتوں کی قیادت اچھے کام کر رہی ہے اس لئے تبدیلی کی امکانات انتہائی کم ہے۔ ڈاکٹر مالک اور ان کی کابینہ زور آور لوگوں کیلئے اچھی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ ہمیں اقتدار میں لانے والے زور آور لوگ ہوتے تو اقتدار کے دوران پارٹی رہنماؤں وزراء اور کارکنوں کے لاشیں نہ اٹھاتے۔ جو حکومت کے دوران اپنے کارکنوں اور رہنماؤں کے لاشیں اٹھاتے ہیں۔ وہ کبھی بھی کسی کے کہنے پر اقتدار حاصل نہیں کر سکتے۔ بلکہ عوام کا دیا ہوا مینڈیٹ ہے۔ ہمیں اس بات افسوس ہے کہ ایک طرف تو جمہوریت کے دعوے کرتے ہیں اور دوسرے طرف ان اکابرین کے پیروکار سمجھتے ہیں مگر اس کے باوجود بلوچستان میں تیسری جماعت کو اقتدار ملا اور صوبے کے پہلی پوزیشن حاصل کرنیوالے جماعت اقتدار کے بھاگ دوڑ کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔

اصغر خان اچکزئی کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر مالک کو 10 دن پہلے اقتدار سے الگ ہونا چاہیئے مگر وہ کیوں اقتدار سے الگ ہو کیونکہ جن قوتوں نے ان کو اقتدار دیا وہ کبھی بھی نہیں چاہتے کہ جی حضوری کرنے والوں کو اقتدار سے الگ کریں۔ اے این پی نے ہمیشہ اپوزیشن میں مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کیا اور دنیا میں کوئی بھی جمہوریت اپوزیشن کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ جب 2008ء کے انتخابات میں عوامی نیشنل پارٹی اقتدار میں آئے تو گمنام لوگوں کے ذریعے دبانے کی کوشش کی۔ تمام حربے ناکام ہونے کے بعد اب اے این پی کو احتساب کے نام پر دبانے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہاں پر احتساب نہیں بلکہ انتقام لیا جا رہا ہے۔ زرداری کو 16 تک کیسوں میں پسایا گیا مگر آخر میں تمام تر الزامات کے باوجود عدالت نے ان کو بری کیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں کو احتساب کے نام پر دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمیں خوشی ہوتی ہیں، احتساب ہو مگر آخر میں ثابت کرنا ہوگا ایسا نہ ہو کہ احتساب کے نام پر کسی کو ذلیل کیا جائے۔ یہ ہم کبھی بھی برداشت نہیں کرینگے۔ 2008ء میں خودکش دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ کے باوجود وطن کو نہیں چھوڑا اور مشکل حالات کے باوجود بھی عوام کے ساتھ رہے۔ تو اب کبھی بھی وطن کو نہیں چھوڑینگے اور عوام کے ساتھ رہینگے۔
خبر کا کوڈ : 502388
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش