0
Sunday 6 Dec 2015 21:24

حکومت پاکستان مودی اور بنگلہ دیش میں پھانسیوں کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جائے، سراج الحق

حکومت پاکستان مودی اور بنگلہ دیش میں پھانسیوں کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جائے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آزادی کشمیر کے حوالے سے حکمرانوں کا رویہ انتہائی غیر سنجیدہ ہے۔ پاکستان کی سلامتی اور بقا کی ضمانت صرف آزادی کشمیر سے دی جاسکتی ہے۔ وزیر اعظم بیرونی سرمائے کے حصول کیلئے روزانہ بیرونی دوروں پر ہوتے ہیں اگر اتنی تگ و دو کشمیر کے مسئلہ کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے کرتے تو آج ملک کو کسی بیرونی امداد اور سرمائے کی ضرورت نہ ہوتی۔ وزیر اعظم جس طرح جہاز بھر کر سرمایہ ڈھونڈنے جاتے ہیں کبھی او آئی سی اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو بھی ساتھ بٹھا کر اقوام متحدہ میں جائیں اور کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی آواز بنیں۔ لاکھوں کشمیری پاکستان پر قربان ہو چکے ہیں مگر ہمارے حکمرانوں نے ان کی قربانیوں کو ضائع کرکے مودی کی گود میں بیٹھنے کیلئے بےچین ہیں۔ خطے میں قیام امن کیلئے مسئلہ کا فوری حل ہونا ضروری ہے، بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہاپسندی خطے کے امن پر لٹکتی تلوار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوٹلی آزاد کشمیر میں بڑے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی، محمود الحسن گیلانی ،حبیب الرحمن آفاقی اور ارشد ندیم نے بھی خطاب کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ خطے میں اس وقت تک امن کے قیام کی ضمانت نہیں دی جاسکتی جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، پاکستان اور بھارت کے درمیان اصل تنازعہ کشمیر کا مسئلہ ہے، جسے حل کئے بغیر تعلقات کی بحالی کے مصنوعی اقدامات سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ختم نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی قومی ایجنڈا ہے جس سے انحراف کرنے والے کو قوم ایک لمحہ کیلئے برداشت نہیں کرے گی اس لئے حکمرانون کو چاہئے کہ آلو پیاز ٹماٹر کی تجارت اور فنکاروں اور اداکاروں کے طائفوں اور کرکٹ ڈپلومیسی کی باتیں چھوڑ کر سنجیدگی سے اس مسئلہ کے حل کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستانی حکمران مودی جیسے قاتل سے ہاتھ ملاتے ہیں تو کشمیری شہداء کے والدین کے سینے چھلنی ہو جاتے ہیں، بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دیکر اور دوستی کی پینگیں بڑھا کر حکمران کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کرتے ہیں۔ کشمیری مسلمانوں نے قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کی ہے اور وہ آج بھی پاکستان کی تکمیل کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن ہمارے حکمرانوں کو امریکہ بھارت کی خوشنودی اور اپنے سرمائے میں اضافہ کرنے کے علاوہ دوسرا کوئی کام نہیں سوجھتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر ایک استحصالی اور ظالمانہ نظام مسلط کردیا گیا ہے، امیر اور غریب کے درمیان خلیج روز بروز وسیع ہو رہی ہے، امیروں کے بنگلوں میں شہزادے اور غریب کی جھونپڑی میں غریب اگتے ہیں، جو ساری عمر غربت سے لڑتے مر جاتے ہیں، موت سے ابتر زندگی گزارتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایسے ظلم و جبر کے نظام کا باغی ہوں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ امریکہ برطانیہ اور بھارت پر الزام لگانے سے پہلے ہمارے عوام کو بھی اپنے گریبانوں میں جھانکنا چاہئے کہ انہوں نے آج تک اپنے مظلوم کشمیری بہن بھائیوں کی آزادی کیلئے کیا کیا ہے، عوام نے آج تک ایسی مخلص قیادت کا انتخاب نہیں کیا جو کشمیر کی آزادی کو اپنا ہدف بناتی بلکہ ہم نے اپنی گردنوں پر ہمشیہ ایسے لوگوں کو سوار کیا جنہوں نے پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرنے کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کو پروان چڑھایا اور قومی دولت کو لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع کروایا۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ چار ہزار ارب روپے کی کرپشن کو روک کر ہم اپنے عوام کو تعلیم، صحت، روزگار اور چھت کی سہولتیں دے سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے چالیس ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے سے مہنگائی کا نیا سیلاب آئے گا جس سے عام آدمی کی قوت خرید جو پہلے ہی نہ ہونے کے برابر ہے اس میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا۔ بہتر یہ تھا کہ حکمران عوام پر ترس کھاتے اور ٹیکس لگانے کے بجائے کرپشن اور غیر ترقیاتی اخراجات کو روکتے اور بیرون ملک پڑا ہوا قومی سرمایہ ملک میں لاتے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے پاس بہت کم وقت رہ گیا ہے، اگر انہوں نے اپنے منشور پر عمل اور اپنے وعدوں کو پورا نہ کیا تو بلدیاتی انتخابات میں ملنے والی کامیابی ان کے کسی کام نہیں آسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن چپ سادھ کر بیٹھنے کے بجائے آئندہ قومی انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کو یقینی بنائے تاکہ ایک بار پھر لٹیروں اور کرپٹ مافیا کو قوم کی گردنوں پر سوار ہونے کا موقع نہ مل سکے۔
خبر کا کوڈ : 503091
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش