0
Monday 7 Dec 2015 16:49

وفاقی حکومت ناراض بلوچوں کو جلد قومی دھارے میں لانے کی کوشش کریں، لیاقت بلوچ

وفاقی حکومت ناراض بلوچوں کو جلد قومی دھارے میں لانے کی کوشش کریں، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے کو کبھی سمجھنے کی کوشش نہیں کی گئی اور اسے طاقت کے ذریعے سے حل کرنے کی کوشش کی گئی۔ بلوچستان آج بھی پسماندگی کا رونا رو رہا ہے۔ بلوچستان پورے خطے کے لئے اہمیت کا حامل ہے اور یہ حصہ سینٹرل ایشیاء سے لیکر مڈل ایسٹ، افغانستان سے لیکر چین تک عالمی مفادات کی کشمکش میں مرکز ہے۔ بلوچستان میں فوجی آپریشن اور انسانوں کے ساتھ حیوانی سلوک کا آغاز مشرف دور حکومت سے شروع ہوا تھا، وہ آج بھی جاری ہے۔ قوم پرستی کے دعویدار جماعتوں نے بھی عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ ہم ایک ایسی ریاست چاہتے ہیں، جہاں امن اور منصفانہ معاشرہ قائم ہو اور نوجوانوں کو انکا حق مل سکے۔ اگر گوادر کو ترقی دینا چاہتے ہیں، بلوچستان کو ترقی دینا چاہتے ہیں تو بلوچستان کے نوجوانوں اور نمائندگاں کو اعتماد میں لیکر آگے جانا ہوگا۔ دونوں اے پی سی اجلاس کے بعد نواز شریف پر زور دیا گیا تھا کہ وہ بلوچستان میں اے پی سی کا انعقاد کریں۔ لیکن وہ ابھی تک اس پر عملدرآمد نہ کراسکے اور حکومت کو چاہیئے کہ مغربی روٹ کے معاہدے پر عملدرآمد کرکے نمائندوں کا اعتماد بحال کیا جائے۔ استعماری قوتیں اسلام کے نام لینے والوں کو مختلف مسالک کی بنیاد پر لڑا کر اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ سوشلزم، سیکولرزم، لبرلزم اور سرمایہ دارانہ نظام کو مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام کے نام پر دہشتگردی کا جو شوشہ چھوڑا گیا تھا وہ اب سیکولر ٹیرورزم کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ اسکے لئے انہوں نے شام، عراق، افغانستان، ترکی، سعودی عرب، بنگلہ دیش اور مصر میں اسلامی قیادت کے ساتھ رواں رکھا ہے۔ کلمے کی بنیاد پر بننے والی ریاست پاکستان کو کبھی جرنیلوں، تو کبھی اسٹیبلشمنٹ تو کبھی جمہوریت نے نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ آج تک قوم کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ بلکہ انہیں مزید مسائل میں الجھایا گیا ہے۔ عوام نے سابقہ ادوار میں مسلم لیگ ق، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو آزما کر دیکھ لیا اور اب وہ ایک ایسی جماعت کا انتخاب چاہتے ہیں۔ جو انکی حقیقی نمائندگی کر سکے۔

جماعت اسلامی کے رہنماء لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ 2018ء کے انتخابات پاکستان کے مستقبل کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ شفاف الیکشن کی صورت میں جماعت اسلامی ایک مضبوط جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گی۔ جماعت اسلامی قومیت، علاقائیت، مسالک و فرقوں سے پاک جماعت ہے اور اسکے پلیٹ فارم پر ہر ایک کی نمائندگی ہو سکتی۔ آج کے شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہوں گا۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ اگر پاکستان کے باشندے کل یہ فیصلہ کر لیتے کہ وہ سچ کا ساتھ دیں گے تو آج ملکی کی حالت یہ نہ ہوتی۔ آج ملک کے طول و عرض میں اندھیرا پھیلا ہوا ہے۔ اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صدر عبدالمتین اخونزادہ نے کہا کہ بڑی بڑی جماعتیں نسل درنسل خاندانی جاگیریں سمجھ کر اس پر قبضہ گیری چلی آرہی ہے لیکن جماعت اسلامی ان تمام جماعتوں سے مختلف ہے اور اس جماعت نے اپنے اندر جمہوری نظام کو برقرار رکھا ہے۔ بلوچستان کی قوم پرست حکومتی جماعتوں نے بلوچستان میں جو تبدیلی کے نعرے لگائے ہیں، انکا حقیقت سے دور تک واسطہ نہیں۔ کوئٹہ صوبے کا گلدستہ ہے۔ نیشنل پارٹی، پشتونخواہ اور بی این پی کے بس کی بات نہیں کہ اس کی تقدیر بدلے۔ کیونکہ ان جماعتوں نے پورے صوبے کے اقوام کو قومیت اور علاقائیت کے نام پر تقسیم کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 503289
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش