0
Saturday 12 Dec 2015 18:29

تحقیقات کے دوران نیب حکام اور ڈاکٹر عاصم حسین کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ

تحقیقات کے دوران نیب حکام اور ڈاکٹر عاصم حسین کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین سے نیب کی تفتیش کی اندرون خانہ رپورٹ میڈیا کو موصول ہوگئی ہے۔ نیب حکام نے آغاز میں پوچھا ڈاکٹر صاحب! چائے پئیں گے یا پوچھ گچھ شروع کریں؟ ڈاکٹر عاصم بولے کھانے کا وقت ہے کچھ کھا لیں پھر بات کریں گے۔ تفتیشی ٹیم نے کہا کھائیں بھی لیکن پہلے سوئی سدرن کے معاملات کا جواب دے دیں۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے ڈاکٹر عاصم سے کرپشن، زمینوں پر قبضے، منی لانڈرنگ اور پی ایم ڈی سی میں گھپلوں کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ تحقیقات کے دوران نیب حکام اور ڈاکٹر عاصم حسین کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ نیب حکام نے سوال کیا کہ ڈاکٹر صاحب چائے پئیں گے یا پہلے پوچھ گچھ کا سلسلہ شروع کریں۔ ڈاکٹر عاصم بھی پرانے کھلاڑی تھے۔ بولے اب تو کھانے کا وقت ہوگیا ہے پہلے کچھ کھالیں پھر بات ہوگی۔ ڈاکٹر صاحب کھائیں بھی، پہلے ایس ایس جی سی کے معاملات کا جواب تو دے دیں، نیب حکام نے ہلکے پھلکے موڈ میں کئی سوال جڑ دیئے۔

تفتیش کار کہنے لگے ڈاکٹر صاحب! ایس ایس جی سی میں بھرتیاں کس کے کہنے پر کیں؟ گیس کا کوٹہ غیر قانونی طور پر کیوں دیا؟ سابق ایم ڈی ایس ایس جی سی شعیب وارثی اور زوہیر صدیقی بھی بیٹھے ہیں کافی ثبوت دیئے ہیں آپ کے خلاف۔ آپ پر کئی ارب روپے کی کرپشن، زمینوں پر قبضے اورمنی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہے ہیں۔ جواب میں ڈاکٹر عاصم بولے جو تفتیش کرنی ہے کرلیں لیکن مجھے وکیل سے ملنے دیں اور بتایا جائے مجھ پر کیا کیا الزامات ہیں؟ نیب حکام نے کہا کہ آپ کے کارنامے تو بہت ہیں کیا کیا بتائیں؟ سب بتادیں گے جلدی بھی کیا ہے اب تو آپ ہمارے مہمان ہیں۔ پھر سوال ہوا ڈاکٹر صاحب باہر کس کس کو رقم بھیجی ہے یہ تو بتا دیں۔ جواب میں بولے باہر تو پیسے بھیجتا ہی رہتا ہوں، کس کس کو رقم دی یاد نہیں۔ آپ کے پاس کچھ ریکارڈ ہے تو بتادیں۔ ڈاکٹر عاصم سے نیب حکام کی تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 504512
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش