1
0
Sunday 13 Dec 2015 12:30

پاراچنار، عیدگاہ مارکیٹ میں بم دھماکہ، بچوں سمیت 21افراد جاں بحق، 45 سے زائد زخمی

پاراچنار، عیدگاہ مارکیٹ میں بم دھماکہ، بچوں سمیت 21افراد جاں بحق، 45 سے زائد زخمی
اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں عیدگاہ مارکیٹ میں دھماکے سے 20 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویش ناک ہے۔ جاں بحق افراد میں بچے بھی شامل ہیں۔ پولیٹیکل حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق دھماکے کی جگہ سے 2 مشتبہ دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ دھماکہ عیدگاہ مارکیٹ کے قریب ہوا، دھماکے کے وقت وقوعہ پر کافی رش تھا۔ خیال رہے، عیدگاہ مارکیٹ پارا چنار شہر کے داخلی مقام پر واقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاراچنار عیدگاہ مارکیٹ میں کباڑی کا روپ دھار کر خود کش حملہ آور نے بم دھماکہ کرایا۔ جسکے نتیجے میں 20 افراد شہید جبکہ 45 سے زائد زخمی ہوگئے۔ اہلسنت عیدگاہ کے قریب کباڑ کے عارضی بازار میں مبینہ طور پر صدہ سے آئے ایک کرولا گاڑی میں تین افراد نے جوتوں کا کباڑ لاکر سٹال لگایا تھا۔ کم ریٹ پر نیلام کی بولی لگا کر لوگوں کا ہجوم جب لگ گیا تو ایک زور دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں 20 افراد شہید جبکہ 45 تک زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد مشتعل ہجوم نے گاڑی کو نذر آتش کردیا۔ جبکہ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ دو مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ حادثے میں ہونے والے زخمیوں کو عوام نے اہنی مدد آپ کے تحت فوری طور پر ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار منتقل کردیا۔ جبکہ دو انتہائی شدید زخمیوں کو انصار الحسین کے ایمبولینس میں پشاور روانہ کردیا گیا۔
دیگر ذرائع کے مطابق دھماکہ کے وقت لوگوں کی بڑی تعداد چھٹی کے دن کی وجہ سے خریداری کیلئے وہاں موجود تھی۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی، ہر طرف افراتفری مچ گئی، مقامی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں ہیں، زخمیوں کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ زخمیوں میں سے بیس کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جا رہی ہے، ذرائع کے مطابق ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شواہد اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔ دھماکہ کی نوعیت کا تاحال تعین نہیں کیا جاسکا کہ آیا یہ دھماکہ خودکش تھا یا بارودی مواد نصب کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے داعش اور طالبان نما دھشتگردوں کی جانب سے مقامی شیعوں اور حکومت کو مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں، جسکی حکومت کو اطلاع ہے لیکن حکومت نے اب تک کوئی مناسب اقدام نہیں کیا ہے۔ جبکہ اربعین کے روز بوشہرہ میں تکفیریوں کی جانب سے روڈ بلاک کیے جانے پر جب تحریک حسینی نے احتجاج کیا تو سرکار کی جانب سے اب الٹا انہیں کو مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ اور ان سے پچاس افراد کو حوالہ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
جاں بحق ہونے والوں اور زخمیوں کے نام قارئین کی خدمت میں چند ہی لمحوں میں پیش جارہے ہیں۔
دھماکے میں شہید ہونے والے اکیس افراد میں سے سترہ  کے نام جن میں ایک باپ اور دو بیٹے بھی شامل ہیں، یہ ہیں۔
رشید علی ولد شریف حسین کڑمان یوسف خیل، تاجر حسین ولد خدائے نظر شلوزان لر زر، علی گوہر ولد زوار علی کڑمان بغکی، نعمان حسین ولد علی گوہر بوغکی، قیصر علی ولد علی گوہر بوغکی، سید اصغر ولد سید میر اصغر علی شاری، کربلائی مختار علی ولد صاحب جان میکئے، رشید علی ولد سید خان علی کڑمان پڑاو، عاشق حسین ولد حسین علی ملانہ ستر کلے، شوکت علی ولد سمند علی زیڑان ارغینجا کلے، جمیل حسین ولد شعبان علی، سید شاہ ولد ۔۔۔۔۔۔  وزیر باغ، حشمت حسین ولد نور حسین زیڑان چھپر، نذیر حسین ولد محمد افضل ڈال، محب حسین ولد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زیڑان موسیٰ خیل، عارف حسین ولد حسین نظیر بغدے، باچا ولد محمد علی زیڑان، 
زخمیوں میں سے دستیاب افراد کے نام  یہ ہیں۔
جلال حسین ولد مقصود علی کڑمان بھٹہ کوٹ، حسین اکبر ولد نور اکبر کراخیلہ، میثم علی ولد نبی حسین مالی خیل، مرتضی حسین ولد زاھد حسین مینگـک، لیاقت حسین ولد اکبر حسین سوگو کلے، ابرار حسین ولد اسرار حسین کراخیلہ، شاہد حسین ولد ابرار حسین، ممتاز علی ولد لالا حسین خومبکی زیڑان، سید مرتضٰی ولد سید مرزا حسین کڑمان سیدانو کلے، اقبال حسین ولد شیر علی جالندھر، مجاہد حسین ولد ضامن غلام جالندھر، بلال حسین ولد وزیر علی ملا باغ، ارشد علی ولد بلال حسین، مقبول حسین ولد علی مت خان زیڑان موسی خیل، آصف حسین ولد وزیر علی کیناکئے، مشرف علی ولد نجف علی ملانہ، انور علی ولد سرور غلام پیواڑ صحرا کلے، مشتاق حسین ولد ۔۔۔۔۔۔ ملانہ، شبیر حسین ولد سردار علی کڑمان بھٹہ کوٹ۔
خبر کا کوڈ : 504739
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
up date karny per islam time ka shokria.
ہماری پیشکش