0
Saturday 19 Dec 2015 18:02

نیشنل ایکشن پلان کے باوجود بم دھماکے جاری ہیں، علامہ مقصود ڈومکی

نیشنل ایکشن پلان کے باوجود  بم دھماکے جاری ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
اسلام ٹائمز۔ پارا چنار دھماکہ اور نائیجیریا میں معصوم انسانوں کے قتل عام کے خلاف منعقدہ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے باوجود ملک کے مختلف شہروں میں بم دھماکے جاری ہیں، جیکب آباد اور چھلگری کے بعد پارا چنار بم دھماکہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ آج بھی ملک بھر میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور سہولت کار موجود ہیں، لہٰذا ملک بھر میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل پلان میں سنجیدہ نہیں ہیں، حکمرانوں کا منافقانہ رویہ اور سامراجی ممالک کی سر پرستی دہشت گردی کے خاتمے میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ OIC کے ہوتے ہوئے سعودیہ میں تشکیل پانے والا 34 ممالک کا الائنس سوالیہ نشان ہے؟ اس الائنس میں اینٹی امریکہ اسلامی ممالک کو کیوں شامل نہیں کیا گیا۔ کیا 34ٰ ممالک کی مشترکہ افواج فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کریں گی۔؟ داعش کے بانی اور سرپرستوں سے کیسے توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ داعش کے خاتمے کے لیے صادقانہ کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس الائنس کا حصہ نہیں بننا چاہیے، کیونکہ اس الائنس سے امت مسلمہ کو کوئی فائدہ حاصل نہ ہوگا۔ انہوں نے اقوام متحدہ، عالمی عدالت انصاف اور حقوق انسانی کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیجیریا میں قتل عام کے ذمہ داروں کو بے نقاب کرتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزا دیں اور شیخ محمد ابراہیم زکزاکی اور ان کے زخمی ساتھیوں کے علاج معالجہ اور رہائی کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ملک گیر یوم احتجاج کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام گنداخہ، نصیر آباد اور صحبت پور میں بھی یوم احتجاج منایا گیا۔
خبر کا کوڈ : 506289
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش