0
Sunday 20 Dec 2015 14:19

بلوچستان میں انتخابی مہم چلانے پر 4 سیاسی کارکن اغوا

بلوچستان میں انتخابی مہم چلانے پر 4 سیاسی کارکن اغوا
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع کیچ سے دو سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے چار کارکنان کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ اغوا ہونے والے کارکنوں کا تعلق صوبے کی حکمران جماعت نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی سے ہے۔ کیچ میں انتظامیہ کے ذرائع نے چار افراد کے اغوا کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں دو مختلف علاقوں سے اغوا کیا گیا۔ ان افراد کے اغوا کے حوالے سے کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے مقامی میڈیا کو ایک بیان بھی جاری کیا ہے۔ بیان میں ان کارکنوں کی تعداد پانچ بتائی گئی ہے۔ جن میں سے تین کا تعلق نیشنل پارٹی بتایا گیا ہے۔ تنظیم کے ترجمان کی جانب سے جاری کئے جانے والے اس بیان کے مطابق تنظیم کی جانب سے خبردار کئے جانے کے باوجود یہ افراد انتخابی مہم چلا رہے تھے۔ جس پر انھیں بیان کے مطابق گرفتار کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ضلع کیچ میں بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 50 پر 30 دسمبر کو ضمنی انتخاب ہو رہا ہے۔ اس نشست پر 2013ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اکبر آسکانی کو کامیاب قرار دیا گیا تھا۔ ان کی نااہلی کے باعث اس نشست پر اب دوبارہ انتخاب ہو رہا ہے۔ اسی تناظر میں بی ایل ایف نے دھمکی دی تھی کہ اس علاقے میں ضمنی انتخاب کے حوالے سے سرگرمیوں میں حصہ نہ لیا جائے۔ ماضی میں بھی ضلع کیچ میں سیاسی کارکنوں اور رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور رواں برس اکتوبر میں یہاں نیشنل پارٹی کے ایک مقامی رہنما کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ سخت گیر موقف کی حامل بلوچ قوم پر ست جماعتیں اور عسکریت پسند تنظیمیں بلوچستان میں انتخابات کے خلاف ہیں۔ ان جماعتوں کی جانب سے بائیکاٹ اور عسکریت پسند تنظیموں کی جانب سے دھمکیوں کے باعث بلوچستان کے بلوچ آبادی والے متعدد علاقوں میں 2013ء کے عام انتخابات متاثر ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 506519
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش