0
Sunday 20 Dec 2015 16:33

سندھ حکومت ڈاکٹر عاصم کیس پر اثر انداز، تفتیشی افسر کے بعد پبلک پراسیکیوٹر بھی تبدیل

سندھ حکومت ڈاکٹر عاصم کیس پر اثر انداز، تفتیشی افسر کے بعد پبلک پراسیکیوٹر بھی تبدیل
اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے ڈاکٹر عاصم کیس میں تفتیشی افسر کے بعد اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو بھی تبدیل کر دیا ہے، جبکہ پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے اس قسم کی خبروں سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ڈاکٹر عاصم کیس کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مشتاق جہانگیری کو ہٹا کر سینئر وکیل نثار احمد درانی کو یہ ذمہ داری سونپ دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے نثار احمد درانی کو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر تعینات کرنے کی سمری پر دستخط بھی کر دیئے ہیں، اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جا چکا ہے۔ دوسری جانب پراسیکیوٹر جنرل سندھ شہادت اعوان نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ کئی روز سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو ہٹائے جانے سے متعلق افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، لیکن ہمارے علم میں اس قسم کی کوئی خبر نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو ہٹانے کا فیصلہ ہوگا، تو سب کے علم میں آ جائے گا۔

اس کے علاوہ مشتاق جہانگیری نے بھی ڈاکٹر عاصم کے مقدمے سے خود کو علیحدہ کرنے کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے، جبکہ نثار درانی کا کہنا ہے کہ مجھے سندھ حکومت کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر تعینات کرنے کے حوالے سے زبانی آگاہ کیا گیا ہے، پیر کو ڈاکٹر عاصم کے مقدمے میں دلائل پیش کروں گا۔ سندھ حکومت نے ڈاکٹر عاصم کے مقدمے میں پولیس کے تفتیشی افسر راؤ ذوالفقار کو تبدیل کرکے ڈی ایس پی الطاف حسین کو تفتیشی افسر تعینات کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم کے مقدمے کے سابق اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مشتاق جہانگیری نے 2 روز قبل سندھ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سندھ حکومت ڈاکٹر عاصم کے حق میں بیان دینے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے، اور مجھے ہٹانے کی سازش تیار کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ روز رینجرز نے بھی سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کے مقدمے میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو ہٹانے سے روکنے کیلئے درخواست دائر کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 506529
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش