0
Friday 25 Dec 2015 18:21

دہشتگردی مشترکہ عالمی خطرہ، ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں مثبت تبدیلیوں کی گنجائش موجود ہے، جابری انصاری

دہشتگردی مشترکہ عالمی خطرہ، ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں مثبت تبدیلیوں کی گنجائش موجود ہے، جابری انصاری
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہران اور ریاض کے تعلقات میں مثبت تبدیلیوں کا انحصار سعودی حکام پر ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان صادق حسین جابری انصاری نے جمعے کو ارنا کے مدیروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعمیری تعلقات قائم کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب کے حکام میں ضروری عزم و ارادہ موجود ہو تو ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں مثبت تبدیلیوں کی گنجائش موجود ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے علاقے اور ایران و سعودی عرب کے تعلقات کی خاص صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مختلف مسائل اور تقاضے ہیں، جو دونوں ملکوں کے ایجنڈے میں شامل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے سانحہ منٰی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سانحے کے بارے میں ایران کا موقف یہ ہے کہ سعودی عرب کی حکومت حج کی میزبان اور اس کا انتظام چلانے کی ذمہ دار کی حیثیت سے اس سانحے کی ذمہ داری قبول کرے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی سطح کی اپنی توانائیوں سے استفادہ کرکے سانحہ منٰی کے پہلوؤں کا جائزہ لینے کے عمل کو اپنے اہم ترین ایجنڈے میں شامل کئے ہوئے ہے۔

انہوں نے دہشت گردی کو مشترکہ عالمی خطرہ قرار دیا اور کہا کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر سمیر قنطار کا قتل غاصب صیہونی حکومت کی منظم ریاستی دہشت گردی کا مصداق ہے۔ انہوں نے ریاستی دہشت گردی کو دنیا میں ایک انتہائی خطرناک دہشت گردی قرار دیا اور کہا کہ صیہونی حکومت کی بنیاد ہی غاصبانہ قبضے اور قتل و غارتگری پر رکھی گئی ہے اور قتل و دہشت گردی صیہونی حکومت کی ذات میں شامل ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ صیہونی حکومت کی ریاستی دہشت گردی پر توجہ دے، جو مغربی ایشیا اور دنیا میں بحرانوں کی جڑ ہے۔ انہوں نے امریکی حکومت کی جانب سے مشترکہ جامع ایکشن پلان کی خلاف ورزی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے مطابق جس کی سلامتی کونسل نے بھی تائید کی ہے، اس معاہدے پر عمل درآمد کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکا نے اپنے وعدوں پر عمل نہ کیا تو ایران کے اعلٰی حکام اور ادارے اس سلسلے میں ضروری فیصلے کریں گے اور وزارت خارجہ بھی ان فیصلوں پر عمل کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 507929
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش