QR CodeQR Code

گلگت بلتستان کے مستقبل کا فیصلہ آئینی حیثیت کے تعین کیلئے بنائی گئی کمیٹی کے پاس ہے، سپیکر جی بی

30 Dec 2015 21:48

اسلام ٹائمز: گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ہم تو امید رکھتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنایا جائیگا اور وزیراعظم گلگت بلتستان کے عوام کے دکھوں کا مداوا کریں گے۔


اسلام ٹائمز۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان حاجی فدا محمد ناشاد نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی نے تین مرتبہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنانے کی قراردادیں منظور کی ہیں، آل پارٹیز کانفرنس نے اسمبلی کی قراردادوں کی روشنی میں گلگت بلتستان کو مکمل صوبہ بنانے کا مطالبہ کیا، اسمبلی اور اے پی سی نے کبھی عبوری صوبے کا مطالبہ نہیں کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئینی حیثیت کے تعین کیلئے بنائی گئی کمیٹی کی سفارشات پر منحصر ہے کہ گلگت بلتستان کے مستقبل کا فیصلہ کیا ہوگا۔ کمیٹی کی سفارشات سامنے آنے تک کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنایا جائے گا یا اس خطے کو عبوری آئینی صوبے کی حیثیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کی اپنی خواہش ہے کہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین کیلئے کچھ نہ کچھ کیا جائے، تاہم کمیٹی کی سفارشات کیا ہوں گی؟ فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی حقوق کمیٹی کا اجلاس آئندہ چند روز میں دوبارہ ہوگا، اس میں کوئی نہ کوئی پیش رفت ضرور ہوگی۔ ہم تو امید رکھتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنایا جائیگا اور وزیراعظم گلگت بلتستان کے عوام کے دکھوں کا مداوا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی حیثیت کے تعین کیلئے بنائی گئی کمیٹی کی خواہش ہے کہ مسئلہ کشمیر متاثر کئے بغیر گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا مسئلہ حل کیا جائے۔


خبر کا کوڈ: 509156

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/509156/گلگت-بلتستان-کے-مستقبل-کا-فیصلہ-ا-ئینی-حیثیت-تعین-کیلئے-بنائی-گئی-کمیٹی-پاس-ہے-سپیکر-جی-بی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org