0
Saturday 2 Jan 2016 23:46

2015 میں دہشت گردی واقعات میں56 فیصدکی نمایاں کمی

2015 میں دہشت گردی واقعات میں56 فیصدکی نمایاں کمی
اسلام ٹائمز۔ سال 2015 کے دوران 2014 کی نسبت دہشت گردی کے واقعات میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی سالانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس دہشت گردی کے واقعات میں 56 فیصد کمی جبکہ دہشت گردی سے ہونے والی ہلاکتوں میں 2014ء کی نسبت 48 فیصد کمی ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے بعد آپریشن ضرب عضب میں ملنے والی کامیابیوں اور دہشت گردوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی وجہ سے ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ گزشتہ سال ملک میں سلامتی کی مجموعی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی اور خیبر پختونخوا میں بھی دہشت گرد حملوں میں نمایاں کمی آئی۔ صرف پنجاب میں خودکش حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ بلوچستان میں دہشت گردی اور ریاست مخالف حملوں کی تعداد زیادہ رہی۔

رپورٹ کے مطابق 2015ء میں 706 دہشت گرد حملوں میں 1325 انسانی جانیں ضائع ہوئیں، جن میں 619 شہری اور 348 سیکیورٹی اہلکار تھے۔ گزشتہ برس 325 دہشت گرد بھی مارے گئے۔ گزشتہ سال دہشت گرد حملوں میں 1464 افراد زخمی بھی ہوئے۔ 2015ء بلوچستان میں سب سے زیادہ 280 دہشت گرد حملوں میں 355 افراد جاں بحق اور 335 زخمی ہوئے، بلوچستان میں ہونے والے یہ واقعات 2014ء میں ہونے والے واقعات کی نسبت 41 فیصد کم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فاٹا میں 170 دہشت گر حملوں میں 396 انسانی جانیں ضائع ہوئیں، جو 2014ء کی نسبت 55 فیصد کم ہیں۔

خیبر پختونخوا میں 139 دہشت گرد حملوں میں 224 انسانی جانیں قربان ہوئیں۔ 2014ء کے مقابلے میں خیبر پختونخوا میں سلامتی کی صورتحال بہت بہتر ہوئی اور دہشت گرد حملے 70 یصد کم ہوگئے۔ صوبہ سندھ میں بھی سلامتی کی صورتحال بہتر ہوئی اور گزشتہ سال یہاں 89 دہشت گرد حملوں میں 240 افراد جاں بحق ہوئے تاہم یہ تعداد 2014ء کی نسبت 64 فیصد کم ہے۔ پنجاب میں باقی ملک کی نسبت خودکش حملوں کی تعداد بڑھ گئی تاہم دہشت گرد حملوں میں 39 فیصد کمی ہوئی۔ وفاقی دارالحکومت میں بھی پچھلے سال دو اور گلگت بلتستان میں ایک دہشت گرد حملہ ہوا۔
خبر کا کوڈ : 509763
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش