0
Sunday 3 Jan 2016 16:42

شیخ باقر النمر کو اسرائیلی ایما پر شہید کرکے اسلامی دنیا کو تقسیم کرنیکی ناپاک سازش کی گئی، علامہ رمضان توقیر

شیخ باقر النمر کو اسرائیلی ایما پر شہید کرکے اسلامی دنیا کو تقسیم کرنیکی ناپاک سازش کی گئی، علامہ رمضان توقیر
 اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے سعودی عرب میں معروف دینی سکالر شیخ باقر النمر کا سرقلم کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالم دین شیخ باقر النمر اور ان کے رفقاء کا لہو رائیگاں نہیں جائیگا۔ تاریخ گواہ ہے کہ جس سرزمین پر بھی علمائے حق کا لہو گرا ہے، اس سرزمین سے اسلامی تحریکیں انقلاب بن کر اٹھی ہیں، اور وقت کے فرعون، نمرود، شہنشاہ اور آمروں کو بہا کے لے گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوٹلی امام حسین (ع) ڈی آئی خان میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ محمد رمضان توقیرنے کہا ہے کہ شیخ باقر النمر کو انصاف کے تمام تر تقاضوں کو بالائے طاق رکھ کے انتہائی دردناک طریقے سے شہید کیا گیا۔ جس کا مقصد اسلامی دنیا کے درمیان آپس کے اختلافات کو فروغ دیکر تصادم کی صورت حال پیدا کرنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شیخ باقر النمر کا قتل اسرائیل کی ایماء پر کیا گیا ہے، تاکہ اسلامی ممالک واضح طور پر دو بلاک میں تقسیم ہوکے ایک دوسرے کے خلاف آمنے سامنے ہو۔ انہوں نے کہا شیخ نمر کی شہادت پہ پوری دنیا کے مسلمان گہرے دکھ، افسوس اور تشویش کا شکار ہیں۔

انہوں نے آیت اللہ شیخ نمرباقر النمر کو دی جانیوالی سزائے موت کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اسلامی سربراہی کانفرنس (او ائی سی) سمیت اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حساس اور سنگین معاملے پر صدائے احتجاج بلند کریں، کیونکہ اپنے حقوق کی خاطر جمہوری انداز میں احتجاج کرنا کسی بھی شہری کا حق ہے اس معاملے پر اس کی زندگی کے خاتمے کا فرمان جاری کرتے ہوئے تختہ دار پر لٹکادینا نتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ یہ سانحہ عالم اسلام کے لئے رنج و غم کا باعث ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ظالمانہ اقدام ایک مکتبہ فکر کو نشانہ بنانے کے مترادف ہے کیونکہ جمہوری انداز میں احتجاج کرنے سے نہیں بلکہ ایک طبقہ کو دیوار سے لگانے سے نفاق پیدا ہونے کے خدشات بڑھتے ہیں، ایسے غیر دانشمندانہ اور غیر منصفانہ اقدامات کی بجائے مفاہمتی پالیسی اپنا کر معاملات کو حل کیا جانا زیادہ موزوں و مناسب ہوتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 509944
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش