0
Tuesday 5 Jan 2016 21:30

تنقید کا جواب سر کاٹنا نہیں ہونا چاہیئے، سعودی حکومت مذہبی رہنما کا سرقلم کرنیکا جرم نہیں چھپا سکتی، حسن روحانی

تنقید کا جواب سر کاٹنا نہیں ہونا چاہیئے، سعودی حکومت مذہبی رہنما کا سرقلم کرنیکا جرم نہیں چھپا سکتی، حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ سعودی حکومت ایران سے سفارتی روابط منقطع کرکے ایک ممتاز دینی رہنما کا سر قلم کرنے کے اپنے مجرمانہ اقدام کی پردہ پوشی نہیں کرسکتی۔ ڈنمارک کے وزیر خارجہ کرسٹین بنسن نے منگل کو تہران میں ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات کی، ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ تنقید کا جواب سر کاٹنا نہیں ہونا چاہیئے، ایرانی صدر نے اس ملاقات میں سعودی عرب میں ممتاز دینی رہنما آیت اللہ شیخ باقر النمر کو شہید کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ یورپی حکومتیں جو ہمیشہ انسانی حقوق کے مسئلے پر ردعمل ظاہر کرتی ہیں، اس سلسلے میں بھی انسانی حقوق کے حوالے سے اپنے فرائض پر عمل کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اپنے پڑوسیوں سے اچھے روابط برقرار رکھنے کو اہمیت دی ہے۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران، مذاکرات اور ڈپلومیسی کو ملکوں کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کی بہترین راہ سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت خطے کے حالات کچھ ایسے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سبھی ملکوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور مشارکت کرنی چاہیئے۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو ایران اور یورپی یونین کے رکن ممالک کے باہمی تعاون کی بنیادوں میں شمار کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں ان تمام ملکوں پر دباؤ ڈالنا بھی ضروری ہے، جو کسی بھی شکل میں دہشت گردوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ ڈنمارک کے وزیر خارجہ کرسٹین بنسن نے بھی اس موقع پر اپنی گفتگو میں ایران کے ساتھ روابط میں فروغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون کے لئے جو سہولتیں وجود میں آئی ہیں، کوپن ہیگن ان سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ ڈنمارک کے وزیر خارجہ کرسٹین بنسن نے آیت اللہ باقر نمر کی شہادت کے بارے کہا کہ ڈنمارک پہلا ملک ہے، جس نے سعودی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 510560
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش