0
Friday 8 Jan 2016 18:10

داعش کو عالم اسلام کا نمائندہ نہیں کہا جا سکتا، جماعۃ الدعوة کراچی

داعش کو عالم اسلام کا نمائندہ نہیں کہا جا سکتا، جماعۃ الدعوة کراچی
اسلام ٹائمز۔ جماعۃ الدعوة کراچی کے مسئول ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرکے حرمین شریفین کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے، سعودی عرب کے داخلی معاملات پر تشدد آمیز ردعمل کے ذریعے اثر انداز ہونا درست اقدام نہیں ہے، مسلمانوں کی صفوں میں داعش کے تشدد آمیز نظریات کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، 34 اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد اہم پیشرفت ہے، واویلا کرنے والے بلاجواز تنقید کر رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد خالد بن ولید پی ای سی ایچ سوسائٹی کراچی میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر نماز جمعہ کیلئے آئے ہوئے لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ داعش اسلامی تعلیمات کا مسخ شدہ چہرہ پیش کر رہا ہے، اسے عالم اسلام کا نمائندہ نہیں کہا جا سکتا، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت داعش کے قیام سے مسلم ممالک میں انتشار کا ماحول پیدا کیا گیا، مسلمانوں کی صفوں میں داعش کے تشدد آمیز نظریات کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، مسلمانوں کی تکفیر بہت بڑا فتنہ ہے، جس نے ہر دور میں عالم اسلام کو نقصان سے دوچار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 34 اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد میں پاکستان کی شمولیت بالکل درست فیصلہ ہے، اسلامی ممالک اپنے مسائل کے حل کیلئے باہم مل کر کردار ادا کرے، داعش کے فتنے کا سدباب بھی عالم اسلام کے اتحاد میں پنہاں ہے۔ مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ سعودی عرب سرزمین حرمین شریفین کی نسبت سے عالم اسلام کا مرکز تصور کیا جاتا ہے، ان کے داخلی معاملات پر سیاسی فوائد کی خاطر تنقید کرنا درست اقدام نہیں ہے، مسلمانوں کی صفوں میں انتشار کے خواہش مند ناکام رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 511160
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش