0
Friday 8 Jan 2016 21:54

ایران کیساتھ جنگ کی باتیں کرنیوالوں کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں، سعودی وزیر دفاع

ایران کیساتھ جنگ کی باتیں کرنیوالوں کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں، سعودی وزیر دفاع
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ان کے ملک اور ایران کے درمیان جنگ ایک تباہی کا آغاز ہوگا، جنگ کی باتیں کرنے والوں کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں، ہم امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات برطانوی جریدے اکانومسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے، جس کی ہم کوئی پیش گوئی نہیں کرسکتے، ہم کشیدگی کے حق میں نہیں ہیں، جنگ کے اثرات پوری دنیا کو لپیٹ میں لے سکتے ہیں، ہم یقینی طور پر ایسی کسی چیز کی اجازت نہیں دیں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ جنگ خارج از امکان ہے، جنگ خطے کیلئے ”ہولناک“ ثابت ہوسکتی ہے۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران کے ساتھ جنگ کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی جنگ خطے کیلئے ”ہولناک“ ثابت ہوسکتی ہے۔ سعودی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے جنگ کے امکان پر غور نہیں کیا، کیونکہ اس طرح کی جنگ سے خطے میں تباہی اور بربادی کا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے اور یقینی طور پر سعودی عرب کا ایسا کوئی ارادہ نہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا عدالتی نظام انصاف پر مبنی ہے اور دہشت گردی و جرائم پر سزاؤں میں کسی قسم کا کوئی امتیاز نہیں برتا جاتا۔

سعودی حکومت معاشی پالیسوں میں تبدیلی لاتے ہوئے تیل کی قیمتوں پر دی جانے والی رعایت ختم اور ٹیکس کے نفاذ کا ارادہ رکھتی ہے۔ نائب ولی عہد نے غیر ملکی جریدے سے بات کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم مارگریٹ تھیچر کی معاشی پالیسوں کا حوالہ دیا، سعودی شہزادہ کا کہنا تھا کہ حکومت خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث سبسیڈیز کے خاتمے اور آئل کمپنیوں کی نجکاری کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ حکومت صحت، تعلیم اور چند ایک دفاعی معاملات میں بھی اخراجات میں کمی کرنے پر غور کر رہی ہے، سعودی عرب کی معیشت کا تمام تر دار و مدار تیل پر ہے، جس کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ان اقدامات کے ساتھ سال دو ہزار سترہ کے اختتام تک ویلیو ایڈیڈ ٹیکس بھی نافذ کیا جائے گا، لیکن دودھ اور پانی سمیت بنیادی ضروریات کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 511280
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش