QR CodeQR Code

رفیق حریری کیس کی عدالت امریکہ اور اسرائیل کی کٹھ پتلی ہے، سید حسن نصراللہ

20 Jan 2011 13:45

مترجم : ایس این حسینی

اسلام ٹائمز: حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے رفیق حریری کیس کی رسیدگی کرنے والی عدالت کو امریکہ اور اسرائیل کا کٹھ پتلی قرار دیا۔


بیروت [اسلام ٹائمز]- لبنان میں اسلامی مزاحمت کی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل اس خصوصی عدالت کا سہارا لے رہا ہے جو اسلامی مزاحمت پر سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل کا الزام لگانا چاہتی ہے۔ انہوں نے یہ بات اتوار کے دن خصوصی عدالت کے ابتدائی فیصلے سے دو روز قبل کہی۔ کہا جاتا ہے کہ مذکورہ کٹھ پتلی عدالت امریکہ اور اسرائیل کے اشاروں پر رفیق حریری کے قتل کا حزب اللہ کے کچھ اراکین پر لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
رفیق حریری قتل کیس کی تفیتیش کرنے والی بین الاقوامی خصوصی عدالت جسے امریکہ کی شدید حمایت حاصل ہے، مئی 2007ء میں تشکیل پائی تاکہ اپنی تحقیقات کی بنا پر لبنان کے سابق وزیراعظم کے قتل کیس کی رسیدگی کرے۔
حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے لبنانی کابینہ کے 11 وزراء کے استعفوں کی حمایت بھی کی جو گزشتہ ہفتے لبنانی حکومت کی سرنگونی کا باعث بنے۔ لبنانی وزراء نے سعد حریری کی جانب سے مذکورہ عدالت سے متعلق بات چیت کی غرض سے مرکزی کابینہ کی میٹنگ نہ بلانے کو اپنے استعفوں کا سبب بیان کیا۔ ایک تہائی سے زائد اراکین کابینہ کے استعفوں کے بعد سعد حریری بھی اپنے مقام سے استعفی دینے پر مجبور ہو گئے۔
سید حسن نصراللہ نے 11 اراکین کابینہ کے استعفوں کو لبنان کے آئین کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان 11 وزراء نے اس لئے استعفے دیئے کیونکہ حکومت امریکی حمایت یافتہ خصوصی عدالت کے مقابلے میں بالکل بے بس ہو چکی تھی۔
سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ امریکہ رفیق حریری قتل کیس کی خصوصی عدالت کے ذریعے حزب اللہ لبنان کو اس قتل کا اصلی ملزم قرار دے کر اس پر مقدمہ چلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے واضح کیا کہ وہ جھوٹے گواہوں کا سہارا لینے والے فریق کے مقابلے میں خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ انہوں نے لبنان کے موجودہ سیاسی بحران کا اصل ذمہ دار امریکہ اور اسرائیل کو قرار دیا۔ 
شام اور سعودی عرب عدالتی فیصلے کے بعد لبنان میں سیاسی بحران پیدا ہونے سے بچنے کی خاطر پیشگی اقدامات کی کوششوں میں مصروف تھے۔ اسی طرح ریاض اور دمشق نے سعد حریری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ لبنان میں سیاسی بحران سے بچنے کی خاطر رفیق حریری قتل کیس کی خصوصی عدالت کی حمایت نہ کریں۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ واشنگٹن اور تل ابیب ان مشترکہ کوششون کے ناکام ہونے اور اسکے نتیجے میں موجودہ صورتحال کے وجود آنے کے ذمہ دار ہیں۔
واضح رہے کہ حزب اللہ لبنان رفیق حریری کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے سے متعلق کئی ثبوت اور اسناد و مدارک پیش کر چکی ہے جس پر خصوصی عدالت نے کوئی توجہ نہیں دی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے سعد حریری کی جانب سے عرب رہنماوں کی طرف سے متبادل عدالت کے قیام کی پیشکش کو ٹھکرانے پر شدید تنقید کی اور بعض لبنانی سیاستدانوں کی طرف سے سعودی عرب اور شام کی کوششوں میں روڑے اٹکانے کی بھی مذمت کی۔
یاد رہے لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری 20 دوسرے افراد کے ساتھ 2005ء میں ایک کار بم دھماکے میں جان بحق ہو گئے تھے۔ 


خبر کا کوڈ: 51152

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/51152/رفیق-حریری-کیس-کی-عدالت-امریکہ-اور-اسرائیل-کٹھ-پتلی-ہے-سید-حسن-نصراللہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org