0
Tuesday 12 Jan 2016 18:01

ایران سعودی عرب تنازع فرقہ وارنہ نہیں بلکہ حرمین پر قبضے کی جنگ ہے، مفتی نعیم

ایران سعودی عرب تنازع فرقہ وارنہ نہیں بلکہ حرمین پر قبضے کی جنگ ہے، مفتی نعیم
اسلام ٹائمز۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس مفتی محمد نعیم نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کی دوستی کا تعلق قدیم اور لازوال ہے، پاکستان کی ہرمشکل میں سعودی عرب اول دستے کا کردار ادا کرتا رہا ہے، سربراہان مملکت آرمی چیف اور وزیراعظم نے سعودی عرب کی مشکل میں ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کرکے مخلصانہ دوستی کا حق ادا کیا ہے، سعودی ایران تنازع فرقہ وارانہ نہیں قبضے کی جنگ ہے وطن عزیز میں ایران سعودی عرب تنازع کو ہوا دیکر ملک میں فرقہ واریت کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس مفتی محمد نعیم نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے سعودی عرب کے حوالے سے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اور وزیر اعظم کے بیان سعودی عرب کے حق میں بیان قابل تحسین اور مخلصانہ دوستی کا ثبوت ہے، جس طرح سعودی عرب ہماری ہر مشکل کا ساتھی ہے ہمیں بھی اس کی ہر مشکل میں کام آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایران سعودی عرب تنازع کو فرقہ وارانہ رنگ دیکر خطے میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ہمیں سمجھ لینا چاہیے کہ ایران سعودی عرب تنازع فرقہ وارنہ نہیں بلکہ حرمین پر قبضے کی جنگ ہے، انہوں نے کہا کہ عالمی سطحی پر پاکستان اور سعودی عرب کیخلاف سازشیں کی جارہی ہیں، ایک طرف سعودی شاہی خاندان کی مخالفت کی آڑ میں حرمین پر قبضے کے خواب دیکھے جارہے ہیں تو دوسری جانب پاکستان میں مختلف حیلوں بہانوں سے حالات خراب کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زلزلہ، سیلاب یا کوئی اور آفت ہو ہر آڑے وقت میں سعودی عرب پاکستان کے تعاون میں پیش پیش رہتا ہے اس لئے سعودی عرب سے اس دیرینہ تعلق اور دوستی کا حق یہی ہے کہ ہم سعودی عرب کی ہر مشکل میں اس کا ساتھ دیں، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک مضبوط اور مستحکم تعلق کے ذریعے ہی اپنے خلاف سازشوں کا منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کے مسلح اتحاد سے بہت سی قوتیں خوفزدہ ہیں اور استعماری عزائم رکھنے والے ممالک اس اتحاد کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگار ہی ہیں، انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں گزشتہ چار دہائیوں سے آل سعود کی حکومت ہے اور ان چار دہائیوں میں آل سعود نے پاکستان کیلئے کیا کچھ کیا وہ کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں چاہتی ہیں کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات میں خرابی پیدا ہوجائے اور پاکستان اور سعودی عرب کو تنہا کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرلئے جائیں لیکن وہ اس میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 512014
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش