0
Tuesday 12 Jan 2016 19:41

34 ملکی سعودی اتحاد میں شامل ہیں لیکن اپنی زمینی فوج نہیں بھجوائیں گے، سرتاج عزیز

34 ملکی سعودی اتحاد میں شامل ہیں لیکن اپنی زمینی فوج نہیں بھجوائیں گے، سرتاج عزیز
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان پاکستان 34 ملکی اتحاد میں باضابطہ طور پر شامل ہوگیا ہے، تاہم سعودی عرب یا کسی اور ملک میں پاکستانی فوج نہیں بھیجی جائے گی۔ قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ انسداد دہشتگردی کیلئے تکنیکی اور خفیہ معلومات کا تبادلہ تو ہوگا لیکن پاکستانی فوج برادر اسلامی ملک میں نہیں بھیجی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مشرق وسطٰی کی صورتحال پر او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس 16 جنوری کو ہوگا، جس میں پاکستان سعودیہ ایران تنازع کے حل کے لئے اہم تجاویز دے گا۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان شامی تنازع کے پرامن حل اور مذاکرات کی بحالی کا حامی ہے۔

کمیٹی کے چیئرمین اویس لغاری نے میڈیا سے گفتگو میں پاکستان کے سعودیہ ایران تنازع پر متوازن موقف کو سراہا۔ خیال رہے کہ سرتاج عزیز کے یہ بیانات ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب گذشتہ ہفتے سعودی عرب کے وزیر دفاع اور نائب ولی عہد پرنس محمد بن سلمان نے دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقاتیں کیں۔ ملاقات کے بعد آرمی چیف نے آرمی چیف نے واضح کیا کہ سعودی عرب سے تعلقات اہم ہیں اور اس کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ قریبی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔ اسلام آباد نے سعودی عرب میں شیخ نمر النمر کی سزائے موت پر ایرانی ردعمل پر تنقید کی ہے اور اسے سعودی عرب کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا۔

دیگر ذرائع کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف سعودی اتحاد میں شامل ہیں لیکن سعودی عرب میں اپنی فوجیں نہیں بھجوائیں گے۔ سعودیہ ایران کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔  قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خارجہ کو سعودی عرب ایران کشیدگی پر حکومتی پالیسی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے مشیر سر تاج عزیز نے بتایا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف 34 ملکی اتحاد کا حصہ ہے لیکن سعوی عرب میں زمینی فوج نہیں بھیج رہے، کسی ملک میں فوج بھیجنا پالیسی کے خلاف ہے۔ پاکستان صرف اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے ہی فوج بھیجے گا۔ سرتاج عزیز نے بتایا کہ سعودی عرب نے بھی پاکستانی فوج بھجوانے کی درخواست نہیں کی۔ خارجہ امور کمیٹی نے سعودی عرب ایران تنازٕع میں حکومتی پالیسی کی حمایت کی۔ کمیٹی کے چیئرمین اویس لغاری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کشیدگی کی خاتمے میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 512038
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش