0
Wednesday 13 Jan 2016 06:30
داعشی کسی مذہب کے نمائندہ نہیں بلکہ قاتل اور جنونی ہیں

القاعدہ اور داعش براہ راست خطرہ ہیں، پہلی ترجیح امریکی عوام کا تحفظ اور دہشتگردوں کا خاتمہ ہے، باراک اوباما

القاعدہ اور داعش براہ راست خطرہ ہیں، پہلی ترجیح امریکی عوام کا تحفظ اور دہشتگردوں کا خاتمہ ہے، باراک اوباما
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر براک اوباما نے اپنے آخری سٹیٹ آف دی یونین خطاب میں امریکہ کی سکیورٹی اور دہشت گردی کے علاوہ بہت سے داخلی اور خارجی امور پر بات کی ہے۔ نیو یارک میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ القاعدہ اور داعش امریکی عوام کے لئے براہ راست خطرہ ہیں، دہشت گردوں کا ہر جگہ پیچھا کریں گے، وسط ایشیا کے بعض علاقے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہوسکتے ہیں۔ امریکی صدر باراک اوباما نے اسٹیٹ آف دی یونین سے آخری خطاب میں دہشتگردی اور داعش کے متعلق بات کی۔ باراک اوباما کا کہنا تھا کہ داعش قاتل اور جنونی ہے، انہیں تلاش کرکے تباہ کرنا ہوگا۔ داعش کے خلاف جنگ جیتنے کے لئے کانگریس کو فوجی مداخلت کی منظوری دینا ہوگی، امریکی صدر کا کہنا تھا کہ داعش کے بغیر بھی پاکستان، افغانستان سمیت کئی ملکوں میں عدم استحکام کا خدشہ کئی دہائیوں تک رہے گا۔ امریکی صدر کے مطابق امریکی عزم پر شک کرنے والے اسامہ بن لادن سے انصاف کا پوچھیں، ساٹھ ممالک کا اتحاد داعش کی مالی معاونت کے خاتمے کے لئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد انٹرنیٹ کے ذریعے لوگوں کے ذہنوں میں زہر گھول رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک سال میں امریکہ نے داعش کی مالی معاونت روکنے اور ان کے منصوبوں کو ختم کرنے، دہشت گرد جنگجوؤں کی بھرتی روکنے اور ان کے نظریات سے بچنے کے لئے ساٹھ ممالک کا اتحاد بنایا، وہ ہمارے ملک میں انٹرنیٹ کے ذریعے لوگوں کے ذہنوں میں زہر گھول رہے ہیں۔ باراک اوباما کا کہنا تھا کہ پہلی ترجیح امریکی عوام کو تحفظ دینا اور دہشت گردوں کا خاتمہ ہے، انسانی زندگیوں کو نقصان پہچانے والے دہشت گردوں کو سبق سکھائیں گے۔ امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ہمراہ داعش کے ٹھکانوں پر 10 ہزار سے زائد حملے کئے، کانگریس داعش کے خلاف فوج کے استعمال کی اجازت دے۔  دونوں القاعدہ اور اب داعش ہمارے لوگوں کے لئے براہ راست خطرہ ہیں، آج کی دنیا میں مٹھی بھر دہشت گرد بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتے ہیں، جن کے لئے اپنی اور دوسرے انسانوں کی زندگی کی کوئی اہمیت نہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ ان کے دور حکومت کے گذشتہ سات سال میں امریکہ بدترین معاشی بحران سے باہر نکلا اور صحت کی سہولیات میں اصلاحات لائی گئیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق داعش کو وہ سبق سکھائیں گے جو اس سے پہلے دہشتگردوں کو سکھایا۔ اسٹیٹ آف دی یونین سے آخری خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر امریکی عزم پر شک ہے کہ انصاف کیسے ہوتا ہے تو اسامہ بن لادن سے پوچھا جائے، دہشتگردوں کے نزدیک انسانی زندگی کی کوئی اہمیت نہیں، ایسے دہشتگرد بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ باراک اوباما نے یکسر مسترد کر دیا کہ داعش ایک بڑے مذہب کی نمائندہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ داعش قاتل اور جنونی ہیں، انہیں تلاش کرنا اور تباہ کرنا ہوگا، گذشتہ ایک سال میں امریکہ 60 ممالک کے ساتھ اتحاد میں ہے، یہ اتحاد داعش کی مالی معاونت اور ان کے پیروکاروں کے خاتمے کے لئے ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد انٹرنیٹ کے ذریعے لوگوں کے ذہنوں میں زہر گول رہے ہیں، داعش کی جنگ کو تیسری عالمی جنگ قرار دینا ایک معمولی دعویٰ ہے، یہ سب داعش کی جانب سے کیا گیا پروپیگنڈا ہے، امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ہمراہ داعش کے ٹھکانوں پر 10 ہزار سے زائد حملے کئے، ان حملوں کا مقصد داعش کی قیادت، ان کے تربیتی کیمپس کو تباہ کرنا ہے، امریکہ داعش مخالف قوتوں کو تربیت اور انہیں اسلحہ فراہم کر رہا ہے، امریکہ کی خارجہ پالیسی کا محور داعش کے خطرات کے گرد ہونا چاہئے۔ صدر باراک اوباما نے کہا کہ داعش کے بغیر بھی پاکستان، افغانستان، مشرق وسطٰی، وسطی امریکا، افریقا اور ایشیاء میں عدم استحکام کا خدشہ کئی دہائیوں تک رہے گا، ان میں سے بعض علاقے نئے دہشتگرد گروپس کے لئے محفوظ ٹھکانے ثابت ہوسکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 512208
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش