1
0
Wednesday 13 Jan 2016 18:30

ایرانی سمندری حدود میں داخل ہونیوالے امریکی فوجیوں کو معذرت خواہی کے بعد رہا کر دیا گیا

ایرانی سمندری حدود میں داخل ہونیوالے امریکی فوجیوں کو معذرت خواہی کے بعد رہا کر دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ ایران کی سمندری حدود میں داخل ہونے کے بعد حراست میں لئے جانے والے امریکی بحری فوجیوں کو رہا کر دیا گیا۔ اسلامی جمہوری ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے شعبہ تعلقات عامہ نے بدھ کو ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا کہ یہ ثابت ہو جانے کے بعد کہ امریکی بحریہ کی جنگی کشتیاں دانستہ طور پر ایرانی سمندری حدود میں داخل نہیں ہوئی تھیں، امریکی بحری فوجیوں کو رہا کر دیا گیا۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اس سے پہلے اعلان کیا تھا کہ خلیج فارس میں ایرانی سمندری حدود میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کے بعد امریکا کی دو جنگی کشتیوں کو روک لیا گیا اور ان کشتیوں میں موجود فوجیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اپنے تازہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ امریکہ کی یہ دونوں جنگی کشتیاں دانستہ طور پر نہیں بلکہ غلطی سے ایرانی سمندری حدود میں داخل ہوئی تھیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوجیوں نے اپنی غلطی کی معافی مانگ لی ہے، جس کے بعد ان کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اس بیان کے مطابق امریکیوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ دوبارہ ایسی غلطی کا ارتکاب نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ امریکی بحریہ کی دو جنگی کشتیاں منگل کو خلیج فارس میں جزیرہ فارسی کے قریب ایرانی سمندری حدود میں داخل ہوگئی تھیں۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی جنگی کشتیوں نے انھیں وارننگ دی، جس کے بعد یہ دونوں امریکی کشتیاں اپنی جگہ پر رگ گئیں۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ان دونوں کشتیوں کو اپنی تحویل میں لے کر ان میں سوار فوجیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ حراست میں لئے جانے والے دس امریکی فوجیوں میں ایک عورت اور نو مرد شامل تھے۔ جس وقت یہ جنگی کشتیاں روکی گئیں، اس وقت قریب ہی لیکن بین الاقوامی سمندری حدود میں امریکہ کا ٹرومین طیارہ بردار بحری جہاز اور اسی طرح فرانس کا چارلس ڈیگال طیارہ بردار بحری جہاز موجود تھا۔ بعض رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف سے ٹیلیفون پر اس سلسلے میں گفتگو کی تھی۔ جان کیری نے اس ٹیلیفونک گفتگو میں کہا تھا کہ امریکی بحریہ کی یہ دونوں کشتیاں غلطی سے ایرانی حدود میں داخل ہوگئی تھیں۔ انھوں نے اپنے فوجیوں کی رہائی کی درخواست بھی کی تھی۔

دیگر ذرائع کے مطابق ایران نے حراست میں لئے گئے 10 امریکی بحری اہلکاروں کو رہا کر دیا۔ گذشتہ روز خلیج فارس میں ایرانی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ایک عورت سمیت 10 امریکی بحریہ کے اہکاروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خلیج فارس میں امریکا کی دو کشتیاں غلطی سے ایرانی حدود میں داخل ہوگئی تھیں، جنہیں ایرانی حکام نے قبضے میں لے کر 10 اہلکاروں کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔ امریکی کشتیاں نیوی گیشن سسٹم ٹوٹنے پر گذشتہ رات غلطی سے ایرانی سمندری حدود میں داخل ہوگئی تھیں۔ واقعے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی جانب سے امریکا سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا جبکہ دونوں ممالک کے حکام اس سلسلے میں رابطے میں تھے۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کی جانب سے جاری اعلامیے میں امریکی بحری اہلکاروں کو رہا کرنے کی تصدیق کی گئی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اہلکاروں نے جان بوجھ کر ایرانی سمندری حدود کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ غلطی سے داخل ہوگئے۔
اہلکاروں کی معذرت کے پیش نظر انہیں دوبارہ عالمی سمندری حدود میں جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ایرانی ٹی وی پر جاری فوٹیج میں امریکی اہلکاروں کو ایرانی مسندوں پر پرسکون حالت میں بیٹھے دکھایا گیا ہے۔ ایران کی جانب جاری بیان میں کہا گیا تھا اہلکاروں سے مناسب سلوک کیا جا رہا ہے۔ پینٹاگون نے اہلکاروں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچائی گئی جبکہ نیوی اس واقعے کی تحقیق کرے گی کہ کیسے اہلکار ایرانی حدود میں داخل ہوئے۔ پاسداران انقلاب ایران کے نیول کمانڈر ایڈمرل علی فدوی کا کہنا تھا کہ تفتیش میں یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ امریکی اہلکار غلطی سے ایرانی سمندری حدود میں داخل ہوئے تھے، ان کا مقصد ایران کو نقصان پہنچانا یا جاسوسی کرنا نہیں تھا بلکہ یہ نیوی گیشن سسٹم کی خرابی کا نتیجہ تھا۔
خبر کا کوڈ : 512331
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

shahid hussain
Pakistan
ap ki news bhot achi hoti hy per khoch kami hy ..who ye hy ki gilgit baltistan ky bary may koi bi news nhi hy brymyher bani wahan ki b news shamil karen sukerya...
ہماری پیشکش