0
Thursday 20 Jan 2011 14:48

تیونس کے عوام نئی کابینہ پر اعتماد نہیں رکھتے، راشد الغنوشی

تیونس کے عوام نئی کابینہ پر اعتماد نہیں رکھتے، راشد الغنوشی
اسلام ٹائمز- پریس ٹی وی کے مطابق تیونس کے حزب اختلاف کے جلاوطن رہنما راشد الغنوشی جو صدر زین العابدین بن علی کے ملک سے فرار ہو جانے کے بعد وطن واپس لوٹ چکے ہیں، نے واضح کیا ہے کہ عوام نے تیسری بار زین العابدین بن علی کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاج کیا ہے، اسی وجہ سے عوام اس پر اور اسکے حکومتی عہدیداروں پر اعتماد نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ صدر زین العابدین بن علی ملک سے بھاگ چکے ہیں لہذا اب تیونس میں مزید دنگہ فساد اور تنازعات کو جاری رکھنا کوئی معنا نہیں رکھتا۔ راشد غنوشی نے کہا کہ بن علی اپنے منطقی انجام تک پہنچ چکے ہیں اور تیونس کے عوام تمام سابقہ حکومتی عہدیداروں کی معزولی چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام حکومت کی جانب سے سیاسی مخالفین کو اذیت و آذار دینے اور ٹارچر کرنے کے بھی مخالف ہیں۔ 
واضح رہے کہ پیر 17 دسمبر کے دن بنائی گئی نئی عبوری حکومت میں بن علی کی سابقہ حکومت کے چند عہدیدار بھی شامل کئے گئے ہیں جس پر  عوام نے شدید اعتراض کرتے ہوئے نئی حکومت سے سابقہ صدر کے تمام ہم خیال افراد کے مکمل اخراج کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی طرح تیونس کے ھزاروں افراد نے ایک مظاہرے میں سابقہ حکومتی جماعت "آئینی جمہوری تحریک" کو بھی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے معترضین کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ اور پانی پھینکنے والی گاڑیوں کا استعمال کیا۔
اسی اثناء میں عرب ممالک کے عوام نے بھی تیونس کے عوامی انقلاب کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ مصر، موریطانیہ، نائجیریا اور اردن میں تیونس کے عوام کے حق میں کئی مظاہرے ہو چکے ہیں۔
یاد رہے بن علی کی 23 سالہ حکومت چند ہفتوں کے مظاھروں اور عوام اور حکومتی فورسز کے درمیان کشمکش کے بعد بالآخر جمعہ 14 جنوری کو سرنگون ہو گئی۔
انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں، غلط پالیسیوں اور عوام پرحکومتی جبر و استبداد نے اس ملک کے عوام کے غم و غصے کو بڑھکا کر انہیں اعتراضات اور مظاہروں پر مجبور کر دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 51237
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش