0
Thursday 21 Jan 2016 19:52

باچاخان یونیورسٹی پر حملہ جہالت کا نور پر حملہ ہے، سلیمہ

باچاخان یونیورسٹی پر حملہ جہالت کا نور پر حملہ ہے، سلیمہ
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی رہنما و رکن صوبائی اسمبلی بی بی سلیمہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ باچاخان یونیورسٹی پر حملہ جہالت کا نور پر حملہ ہے، قیمتی انسانوں کا ضیاع قومی نقصان ہے، جس کی تلافی ناممکن ہے۔ ملک میں برسوں سے جاری دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ریاست درست سمت میں اقدامات نہیں اٹھا رہی ہے، سہولت کاروں اور دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن تعلیمی اداروں کو نشانہ بناکر ملکی ترقی و خوشحالی کو روکنا چاہتے ہیں لیکن یہ دشمن کی بھول ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کی کہیں پر بھی Will نظر نہیں آرہی ہے اور نیشنل ایکشن پلان کی روح کو دفن کیا گیا ہے۔ امن دشمن سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی بجائے ملک کے وفادار بیٹوں کے خلاف مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔

بی بی سلیمہ نے کہا کہ ہماری حکومت کو داخلی امن سے آل سعود کی ناجائز حکومت کے تحفظ کی زیادہ فکر ہے۔ جن حکمرانوں کی غیرملکی دستر خوان پر نظر ہوگی وہ ملک و قوم کی صحیح سمت میں کیسے رہنمائی کرسکتے ہیں۔ جو جماعتیں اور تنظیمیں بہ بانگ دہل داعش، طالبان اور جنگجوؤں کی حمایت پر کمربستہ ہیں، جو ان ملک دشمن عناصر کو مالی و اخلاقی سپورٹ فراہم کرتے ہیں، ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کا نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت صرف اقتدار کو طول دینے میں مصروف ہے اور ملکی مسائل سے انہیں کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ کی صوبائی حکومت کی کارکردگی محض اخباری بیانات کی حد تک ہے، جبکہ عملی طور پر علاقائی مسائل سے لاتعلق دکھائی دے رہی ہے۔ گلگت بلتستان میں گندم کی قلت اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سے جہاں عوام پریشان ہیں وہاں امن و امان کی صورت حال بھی بگڑی ہوئی ہے۔ گلگت شہر میں داعش کی حمایت میں وال چاکنگ کا کوئی نوٹس نہ لینا انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔
خبر کا کوڈ : 514165
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش