0
Friday 22 Jan 2016 13:46

سپریم کورٹ نے عرب شہزادوں کے تلور کے شکار پر عائد پابندی ختم کر دی

سپریم کورٹ نے عرب شہزادوں کے تلور کے شکار پر عائد پابندی ختم کر دی
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے عرب شہزادوں کے تلور کے شکار پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے پاکستان میں تلور کے شکار پر عائد پابندی کے حوالے سے دائر نظرثانی کی درخواستوں سے متعلق کیس پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تلور کے شکار پر عائد پابندی ختم کر دی۔ پانچ میں سے 4 ججز نے نظرثانی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے شکار کی اجازت دی جب کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تلور کے شکار پر عائد پابندی ختم کرنے کی مخالفت کی۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ نے 8 جنوری 2016ء کو تلور کے شکار پر عائد پابندی سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے عبوری فیصلے میں کہا ہے کہ تلور کے شکار پر عائد پابندی سے متعلق نظرثانی کی درخواستوں کو ازسر نو سنا جائے گا، وفاق اور دیگر فریقین کی جانب سے دائر درخواستوں کی ازسر نو سماعت کے بعد تفصیلی فیصلہ سنایا جائے گا۔ کیس کی سماعتوں کے دوران وفاق کی جانب سے اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ پرندوں کے تحفظ کے لئے جن عالمی معاہدوں پر دستخط کئے ہیں ان کی پاسداری کرتے ہوئے حکومت پاکستان نے عرب شہزادوں کو تلور کے شکار کی محدود اجازت دی تھی۔ اٹارنی جنرل نے جنوبی پنجاب کے علاقے رحیم یار خان کی ترقی کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عرب شہزادوں نے اس علاقے میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام بھی کئے ہیں جب کہ تلور اب نایاب پرندہ نہیں رہا کیونکہ عرب شہزادے تلور کے شکار کے ساتھ ان کی افزائش نسل بھی کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے تلور کے شکار پر پابندی کے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے 19 اگست 2015ء کو تلور کے شکار پر پابندی عائد کرتے ہوئے عرب شہزادوں کے لائسنس بھی منسوخ کر دیئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 514278
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش