0
Saturday 23 Jan 2016 20:30

ایران اور چین کا باہمی تجارت کا حجم 600 ارب ڈالر تک بڑھانے کا عزم، اسٹریٹجک شراکت بھی قائم

ایران اور چین کا باہمی تجارت کا حجم 600 ارب ڈالر تک بڑھانے کا عزم، اسٹریٹجک شراکت بھی قائم
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے دارالحکومت تہران میں چینی اور ایرانی صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور سیاسی تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے صدور کی ملاقات کے دوران 17 معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں، جن کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھا کر 600 ارب ڈالر (6 کھرب ڈالر) تک لے جایا جائیگا۔ واضح رہے کہ 2014ء میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 52 ارب ڈالر تھا۔ میڈیا نیوز کے مطابق ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے بقول چینی صدر شی جن پنگ نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹرٹیجک تعلقات کے حوالے سے 25 سال طویل اور جامع معاہدے پر بھی دستخط کئے ہیں، جس کے تحت ایران اور چین اسٹرٹیجک شراکت دار بن گئے ہیں۔ ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماﺅں نے دہشت گردی، مشرق وسطٰی میں عدم استحکام، سکیورٹی اور دفاع کے علاوہ سیاحت، ٹیکنالوجی اور ثقافت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عالمی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران اور چین نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور آئندہ 10 سال میں تجارتی حجم بڑھا کر 600 ارب ڈالر تک لے جانے پر اتفاق کیا ہے، یہ بات ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ ایران کے موقع پر چینی صدر کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہی۔ شی جن پنگ سلامتی کونسل کے دوسرے بڑے رکن ممالک کے صدر ہیں جو ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے بعد ایران کے دورے پر ہیں۔ اس سے قبل نومبر میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ایران کا دورہ کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران اور چین نے اسٹرٹیجک تعلقات قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے، جس کا اظہار 25 سالہ جامع دستاویزات میں کیا گیا ہے۔

ایران اور چین نے نیوکلیئر انرجی میں تعاون، قدیمی سلک روڈ ٹریڈ روٹ کی بحالی سمیت 17 معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک نے سیاست، معیشت، سکیورٹی، پرامن ایٹمی توانائی، قابل تجدید توانائی، ٹرانسپورٹیشن، ریلویز، پورٹس، صنعت، کامرس اور سروسز کے شعبوں میں بھی معاہدے کئے ہیں۔ چینی سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے سنہوا کے حوالے سے بتایا ہے کہ چینی صدر نے کہا کہ چین ایران کی دوستی عالمی منظرنامہ میں ہر امتحان پر پورا اترے گی۔ ایرانی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک نے عراق، شام، افغانستان اور یمن میں دہشت گردی اور انتہاپسندی کیخلاف باہمی تعاون پر بھی اتفاق کیا ہے۔ ایران نے چین سے کہا ہے کہ وہ داعش کیخلاف لڑائی میں ساتھ دے۔ ذرائع کے مطابق چین نے یمن کی حکومت کے ساتھ معاہدے کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ عالمی
پابندیوں کے دوران بھی چین اور روس نے ایران کے ساتھ رابطے بحال رکھے تھے۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کرانے کے لئے عالمی سطح پر کوششیں جاری ہیں، چینی صدر سعودی عرب کے دورے کے بعد تہران پہنچے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ریاض اور تہران کے دورے کے بعد بھی سعودی عرب اور ایران کے درمیان موجود کشیدگی میں کمی کیلئے چین کے صدر شی جن پنگ سعودی عرب پہنچے تھے، اب وہ ایران کے درالحکومت تہران پہنچے آئی این پی نے سنہا کے حوالے سے بتایا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ نے کہا چین اور ایران کے درمیان بنیادی طور پر کوئی تنازعہ نہیں، دونوں ممالک ایک دوسرے کو باہمی تعاون کے ذریعے مشترکہ فوائد فراہم کرتے ہیں۔ ایرانی ہم منصب حسن روحانی کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے کہا کہ تاریخی طور پر دونوں ممالک کے درمیان کبھی جنگ نہیں ہوئی، دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلوں اور مخلص تعاون کا سلسلہ ہمیشہ جاری رہا ہے۔ عالمی امور کے حوالے سے دونوں ممالک کی دوستی ہمیشہ مثبت رہی ہے۔ دونوں ممالک نے عالمی طاقتوں کی جانب سے دیگر ممالک کے خلاف طاقت کے استعمال کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافی پر مبنی پابندیاں کسی صورت قبول نہیں، دہشت گردی کی کسی بھی صورت میں مذمت کرنی چاہیئے۔

قبل ازیں ودنوں ممالک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تنازعات اور عالمی اہمیت کے معاملات کو مذاکرات اور سیاسی بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیئے۔ چین کو امید ہے کہ ایران کے جوہری معاملے پر طے پانے والی ڈیل بہترین طریقے سے آگے بڑھے گی۔ چین کو امید ہے کہ ایران علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر بہترین کردار ادا کرے گا۔ چین نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت کیلئے بھی ایران کی حمایت کا اعلان کیا۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک نے طویل مدتی جامع اسٹرٹیجک شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔ میڈیا نیوز کے مطابق ایرانی صدر روحانی نے چین کے ساتھ تعلقات کے نئے باب کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر کے دورے اور معاہدوں کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا نیا دور شروع ہوا ہے۔ ارنا کے مطابق 14 سال میں یہ کسی چینی صدر کا پہلا دورہ ہے۔ چینی صدر نے کہا کہ چین اور ایران مشرق وسطٰی میں دو اہم شراکت دار ہیں اور دونوں نے ان تعلقات کو مزید فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایران اور چین دونوں اہم ترقی پذیر ممالک ہیں، انہیں علاقائی اور عالمی سطح پر تعاون جاری رکھنا چاہئے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کی تجارت کا تین گنا حصہ چین کے ساتھ ہے، چین نے دہشت گردی کے خلاف ایران کی کوششوں کو سراہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 514732
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش