0
Sunday 31 Jan 2016 12:07

عزیر بلوچ کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے، قائم علی شاہ

عزیر بلوچ کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے، قائم علی شاہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ڈی جی رینجرز نے عزیر بلوچ کی گرفتاری پر مجھے اعتماد میں لیا، جبکہ امید ہے کہ اس معاملے پر شفاف تحقیقات ہوں گی۔ سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ عزیر بلوچ کو پہلے تحویل میں لیا گیا تھا، پھر گرفتاری ظاہر کی گئی، لہٰذا اس کا فیصلہ تو عدالت نے ہی کرنا ہے، تاہم عزیر بلوچ کی گرفتاری پر ڈی جی رینجرز نے مجھے اعتماد میں لیا، اور انہوں نے بتایا کہ ملزم پر قتل، ڈکیتی اور دیگر جرائم کے مقدمات ہیں، جس پر ڈی جی رینجرز سے کہا کہ ان سب چیزوں کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ امید ہے کہ عزیر بلوچ کے معاملے پر شفاف تحقیقات ہوں گی، اور اس سے متعلق ہم پر کوئی بات آئی، تو جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عزیر بلوچ کئی مقدمات میں مطلوب ہے، اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عزیر بلوچ کی گرفتاری کیلئے ٹیم ہم نے ہی دبئی بھیجی تھی، ہم جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کے سخت خلاف ہیں، ہم نے دہشت گردوں کی نہ کبھی حمایت کی ہے اور نہ ہی ایسا کریں گے، لہٰذا ہمارا مؤقف تھا کہ سینئر سیاستدان کی گرفتاری سے قبل ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں اغوا برائے تاوان کا کوئی مسئلہ نہیں، ہم نے کراچی سمیت پورے سندھ میں امن بحال کیا، کراچی میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے اہم اقدامات کئے، انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں بھی اضافہ کر رہے ہیں۔

قائم علی شاہ نے کہا کہ مشرف دور میں کراچی کے حالات بدترین تھے، لیکن گزشتہ پانچ سے 6 سالوں میں حالات بہت بہتر ہوئے ہیں، ہم نے دہشتگردوں کے خلاف امن کے قیام کیلئے بہت سی کامیابیاں حاصل کیں، اور بہت سے دہشت گردوں کو کیفرِ کردار تک بھی پہنچایا گیا، جبکہ کراچی آپریشن کو اندرون سندھ تک لانے میں بھی ہماری ہی دلچسپی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی شدت پسندی کے خلاف ہے اور اس کا عملی ثبوت بھی دیا ہے، جبکہ دہشت گردوں کے خلاف سندھ حکومت کی کوششوں کو سراہا گیا ہے، کراچی میں امن و امان کی بحالی میں رینجرز اور پولیس نے اچھا کام کیا، لیکن بعض لوگوں کو ہمارے کام نظر نہیں آتے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال سے کراچی میں دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا، جو امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے، جبکہ یقیناً وزیراعظم نواز شریف نے بھی ہمارا بہت ساتھ دیا، لیکن حقیقی معنوں میں انہیں جو حصہ ڈالنا چاہیے تھا، وہ نہیں ڈالا، وزیر اعظم نے متعدد بار سندھ کی ترقی کیلئے فنڈز کا وعدہ بھی کیا، لیکن آج تک کوئی وعدہ وفا نہ ہوسکا اور ایک کوڑی بھی نہیں دی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہماری وفاق سے کوئی لڑائی نہیں، صرف بعض معاملات پر تحفظات ہیں، کیونکہ 18 ویں ترمیم میں صوبوں کو مکمل خودمختاری دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نے امن کے قیام، غربت کے خاتمے کیلئے پروگرام، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہت سے اقدامات کئے، اور جو کام گزشتہ 30 سالوں میں نہیں ہوئے تھے، ہم نے چند سالوں میں کر دکھائے۔
خبر کا کوڈ : 516799
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش