0
Sunday 31 Jan 2016 17:10

شام، زینبیہ میں کار بم دھماکے اور خودکش حملہ، 45 افراد شہید 110 سے زائد زخمی

شام، زینبیہ میں کار بم دھماکے اور خودکش حملہ، 45 افراد شہید 110 سے زائد زخمی
اسلام ٹائمز۔ شام کے دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقے زینبیہ میں ہونے والے بم دھماکوں اور خودکش حملہ میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔  میڈیا نیوز کے مطابق پہلا دھماکہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نواسی حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے روضے سے کچھ ہی فاصلے پر کھڑی گاڑی میں ہوا۔ جب دھماکے کی جگہ پر لوگ امدادی کاموں کے لئے جمع ہوئے تو ایک خودکش بمبار نے لوگوں کے درمیان خودکش حملہ کر دیا۔ بعض رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ زینبیہ کے علاقے میں تین کار بم دھماکے ہوئے ہیں، جن میں پینتالیس افراد شہید اور ایک سو دس کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ حکومت شام کے جاری کردہ مذمتی بیان میں بھی اس علاقے میں تین کار بم دھماکوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ شامی حکومت کے جاری کردہ بیان کے مطابق پے در پے شکست سے بوکھلائے ہوئے دہشت گرد عام شہریوں کو نشانہ بنا کر اپنے پست حوصلے بلند کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ بیان کے مطابق شامی عوام ملک میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی فوج ملک کے چپے چپے کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔

دیگر ذرائع کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں حضرت زینب سلام اللہ کے مزار کے باہر تین بم دھماکوں میں کم از کم 45 افراد جاں بحق جبکہ 110 زخمی ہوگئے۔ ریاستی میڈیا ایجنسی ثنا کے مطابق، پہلا بم دھماکہ مزار کے قریب ایک بس اسٹیشن پر کار میں کیا گیا۔ اس کے بعد دو خودکش بمباروں نے جائے وقوعہ پر جمع ہونے والے ہجوم کے درمیان خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ میڈیا نیوز کے مطابق بم دھماکوں سے علاقے میں شدید نقصان ہوا اور سڑک پر بڑا گڑھا پڑ گیا۔ دھماکے سے ایک درجن کے قریب گاڑیوں اور بس میں آگ لگ گئی۔ حملے کے بعد ریسکیو عملہ درجنوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرتا دیکھا گیا۔ مزار میں حضرت محمد ﷺ کی نواسی حضرت زینب سلام اللہ کا حرم ہے اور یہ مزار اہل تشیع میں خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ یہاں شام کے علاوہ ایران، لبنان اور عراق وغیرہ سے بڑی تعداد میں زائرین امن و امان کی صورتحال کو نظر انداز کرتے ہوئے آتے ہیں۔ یہ مزار ماضی میں متعدد مرتبہ بم حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔ فروری 2015ء میں مزار کے قریب چیک پوسٹ پر دو خودکش بم حملوں میں چار افراد جاں بحق جبکہ 13 زخمی ہوئے تھے۔ اُسی مہینے مزار کی جانب جانے والی لبنانی زائرین سے بھری بس میں ایک بم دھماکہ سے کم از کم نو افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ بعد ازاں القاعدہ سے جڑی تنظیم النصرہ فرنٹ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 517023
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش