0
Tuesday 2 Feb 2016 16:38

کراچی، پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین پر فائرنگ کے 2 زخمی دم توڑ گئے

کراچی، پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین پر فائرنگ کے 2 زخمی دم توڑ گئے
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین پر پولیس اور رینجرز کے لاٹھی چارج اور شیلنگ سے 2 افراد جاں بحق، جبکہ 4 زخمی ہوگئے ہیں۔ تفصیلات پی آئی اے کے ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے آج سے ملک بھر میں فلائٹ آپریشن معطل کرنے کے اعلان کے بعد حکومت نے قومی ادارے میں لازمی سروس ایکٹ نافذ کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں ملک بھر کے ایئر پورٹس نے قومی ایئر لائن کا ناصرف فلائٹ آپریشن بحال رہا، بلکہ کئی شہروں میں عملہ بھی احتجاج چھوڑ کر واپس اپنی ذمہ داریاں نبھاتا نظر آیا۔ صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب کراچی میں پی آئی اے کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے ملازمین اپنے شعبے بند کرکے جمع ہونا شروع ہوئے، ملازمین کو ریلی کی شکل میں دھرنا دینے کے لئے جناح ٹرمینل جانا تھا، تاہم گیٹ نمبر 3 پر پولیس اور رینجرز کی جانب سے انہیں آگے جانے سے روکا گیا۔

مذاکرات کی ناکامی کے بعد پولیس اور رینجرز نے پہلے ملازمین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ شیلنگ اور واٹر کینن کے استعمال کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے، لیکن کچھ ہی دیر بعد مظاہرین ایک مرتبہ پھر منظم یوئے، تو رینجرز اور پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لئے ربڑ کی گولیاں برسائیں اور ہوائی فائرنگ کی۔ فائرنگ کی زد میں آکر متعدد ملازمین زخمی ہوگئے، جن کو جناح اسپتال جبکہ ایک کو نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پی آئی اے ملازمین کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے زخمی ہونے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ جن میں سے ایک کی شناخت عنایت رضا کے نام سے ہوئی ہے، جو کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ مینیجر کے عہدے پر فرائض سرانجام دے رہے تھے، جبکہ دوسرے جاں بحق ہونے والے شخص سلیم رضا ایئر کرافٹ انجینیئر تھے۔ جناح اسپتال کے شعبہ حادثات ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ اسپتال میں 4 زخمیوں کو لایا گیا ہے، جن میں سے دو کو پیٹ اور کمر، جبکہ تیسرے کو بازو میں گولی لگی ہے۔

ڈی آئی جی کراچی شرقی کامران فضل نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین سےمعاملات طے ہوئے تھے کہ وہ جناح ٹرمینل پر نہیں آئیں گے، انہوں نے نے طے شدہ حدود سے آگے بڑھنے کی کوشش نہیں کی، ہمیں نہیں معلوم کہ گولیاں کس نے چلائیں، جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول اکٹھے کئے جا رہے ہیں، گولیوں کے خول ملنے کے بعد پتہ چلے گا کہ فائرنگ کس کی طرف سے ہوئی۔ دوسری جانب ترجمان سندھ رینجرز کی جانب سے جاری بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ جناح ٹرمینل پر مظاہرین کو روکنے کے لئے رینجرز کی جانب سے فائرنگ نہیں کی گئی۔ کراچی ایئر پورٹ پر پیش آنے والے واقعے کے بعد ملک کے دیگر ہوائی اڈوں میں بھی فرائض سرانجام دینے والے ملازمین میں بھی غم و غصہ پیدا ہوگیا ہے، لاہور ایئرپورٹ پر موجود عملے کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا گیا ہے، جبکہ ملتان اور پشاور ایئرپورٹ پر ملازمین نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 517530
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش