0
Tuesday 2 Feb 2016 18:59

پی آئی اے ملازمین پر طاقت کے استعمال کیخلاف انکوائری کمیٹی بنائیں گے، مشیر اطلاعات سندھ

پی آئی اے ملازمین پر طاقت کے استعمال کیخلاف انکوائری کمیٹی بنائیں گے، مشیر اطلاعات سندھ
اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ پی آئی اے ملازمین کی جانیں لینے کے بجائے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے تھا، لیکن آج کے واقعے کے ذمہ دار وہی لوگ ہیں، جنہوں نے ملازمین کو احتجاج پر مجبور کیا۔ کراچی میں ملیر پریس کلب پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا تھا، لیکن نواز حکومت کی جانب سے ایسا نہیں کیا گیا، آج کئی افراد کو زخمی کرنے کے ساتھ 2 لوگوں کی جان بھی لے لی گئی، سرکاری اداروں کی نجکاری مسئلے کا حل نہیں، اس وقت ملک بھی مشکل اور نازک حالات سے گزر رہا ہے، تو کیا ملک کو بھی بیچ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت نے کبھی بھی اپنا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا، مسلم لیگ (ن) جب بھی اقتدارمیں آئی، تو سرکاری محکموں سے اچھے لوگوں کی چھانٹی کر دی گئی، اور ان کی جگہ من پسند لوگوں کو نوازا گیا۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عوام کو حقیقت سے آگاہ کرنا اور حکمرانوں کی اصلاح کرنا سب سے مشکل کام ہے، کراچی ایئرپورٹ واقعے کے متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ریاستی طاقت کے استعمال کی مذمت کرتا ہوں، ہماری نیت صاف اور دامن بے داغ ہے، اس لئے احتساب سے نہیں ڈرتے، لیکن احتساب ہونا ہے، تو سب کا ہونا چاہیئے، ملازمین پر طاقت کے استعمال کے خلاف انکوائری کمیٹی بنائیں گے۔ مشیراطلاعات سندھ نے کہا کہ لیاری پیپلز پارٹی کا گڑھ ہے، اور عزیر بلوچ بھی وہیں کا رہائشی ہے، عزیر بلوچ کے ساتھ بہت سے باعزت اور نامور و مقبول رہنماؤں کی تصویریں ہیں، لیکن تصویر کی بنیاد پر کارروائی کرنا غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عزیر بلوچ صرف ایک جیالا تھا، اور اسے پارٹی کی جانب سے کبھی بھی کوئی عہدہ نہیں دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 517597
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش