QR CodeQR Code

جنیوا مذاکرات میں احرار الشام اور جیش الاسلام کی شرکت کا مطلب یہ نہیں کہ یہ دہشتگرد نہیں، سرگئی لاورف

2 Feb 2016 18:17

اسلام ٹائمز: روسی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے، جب اس سے پہلے روس نے شامی حکومت کے مخالف دہشتگرد گروہوں کی جنیوا امن مذاکرات میں شرکت کی مخالفت کی تھی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب، ترکی اور قطر کی حکومتیں شام میں سرگرم دہشتگرد گروہ جیش الاسلام اور احرارالشام کی حامی ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ شام سے متعلق جنیوا مذاکرات میں دہشت گرد گروہوں احرار الشام اور جیش الاسلام کی شرکت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ گروہ دہشت گرد نہیں ہیں۔ روسی وزیر‍ خارجہ نے کہا کہ شام سے متعلق جنیوا مذاکرات میں احرارالشام اور جیش الاسلام کی شرکت انفرادی حیثیت سے ہے اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ گردہ دہشت گرد نہیں ہیں۔ روسی وزیر خارجہ نے ابوظہبی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ احرارالشام اور جیش الاسلام جنیوا مذاکرات میں شرکت کریں گے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان گروہوں کو کوئی قانونی حیثیت حاصل ہے۔ روسی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے، جب اس سے پہلے روس نے شامی حکومت کے مخالف دہشت گرد گروہوں کی جنیوا امن مذاکرات میں شرکت کی مخالفت کی تھی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب، ترکی اور قطر کی حکومتیں شام میں سرگرم دہشت گرد گروہ جیش الاسلام اور احرارالشام کی حامی ہیں۔ شام کے بحران کے حل کے حوالے سے مذاکرات کا نیا دور جمعے سے جنیوا میں جاری ہے۔ یہ ملاقات بالواسطہ طور پر شام کے امور میں اقوام کے متحدہ کے نمائندے اسٹیفن ڈی میسٹورا کی وساطت سے ہو رہی ہے۔ مذاکرات میں شامی حکومت کے وفد کی قیادت اقوام متحدہ میں شام کے مندوب بشار جعفری کر رہے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 517645

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/517645/جنیوا-مذاکرات-میں-احرار-الشام-اور-جیش-الاسلام-کی-شرکت-کا-مطلب-یہ-نہیں-کہ-دہشتگرد-سرگئی-لاورف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org