0
Monday 24 Jan 2011 15:14

تیونس میں مفرور صدر کے 2 قریبی ساتھی نظربند،اردن، الجزائز اور یمن میں بھی مہنگائی پر حکومت کیخلاف مظاہرے

تیونس میں مفرور صدر کے 2 قریبی ساتھی نظربند،اردن، الجزائز اور یمن میں بھی مہنگائی پر حکومت کیخلاف مظاہرے
یونسیا،صنعاء،قاہرہ:اسلام ٹائمز-تیونس میں عوامی انقلاب کے بعد بھی مظاہرے جاری ہیں۔ گذشتہ روز ہزاروں شہریوں نے سابق صدر کے عبوری حکومت میں شامل ارکان کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا، جس کے بعد حکومت نے مفرور صدر زین العابدین کے قریبی رفقاء ایوان بالا کے سپیکر عبداللہ اور سابق مشیر عبدالعزیز کو نظر بند کر دیا جبکہ ملک کی بڑی ٹریڈ یونین یو جی ٹی ٹی نے ”کارواں آف لبریشن“ کے نام سے احتجاجی مارچ کیا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم محمد الغنوشی پر مستعفی ہونے کیلئے دباﺅ بڑھ چکا ہے اور امریکہ نے بھی انہیں جمہوری اصلاحات کا عمل شروع کرنے پر زور دیا ہے۔ دوسری جانب اردن، الجزائر، یمن کے ہزاروں شہری بھی مہنگائی، غربت اور حکمرانوں کی آمرانہ پالیسیوں کیخلاف سڑکوں پر آ گئے ہیں۔ گذشتہ روز اردن کے دارالحکومت عمان میں ہزاروں افراد نے مظاہرے میں ”انقلاب“ کے نعرے لگائے جبکہ الجزائر کے دارالحکومت الجزیرہ میں پولیس نے حزب مخالف کے پارلیمانی رہنما سمیت متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ یمن میں خاتون سیاسی کارکن کی گرفتاری کے خلاف ہزاروں طالبعلموں نے عرب حکمرانوں کیخلاف انقلاب کے نعرے لگائے جبکہ صحافیوں نے بھی سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مارچ کیا۔ ادھر مصر میں اپوزیشن جماعت کے سربراہ محمد البرادی نے حکمرانوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حسنی مبارک کی پالیسیوں سے یہاں بھی ”تیونس طرز کا دھماکہ “ ہو سکتا ہے۔ مہنگائی سے عوام میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق تیونس کے دارلحکومت میں ملک بھر سے جمع ہونے والے مظاہرین رکاوٹیں توڑتے ہوئے وزیراعظم غنوشی کے رہائشی کماپؤنڈ میں داخل ہو گئے، اور ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ عبوری وزیراعظم غنوشی جلد از جلد مستعفی ہو جائیں،اور یہاں سے چلے جائیں۔ اس موقع پر مشتعل مظاہرین نے پولیس کی طرف سے لگائی گئی خارادار رکاوٹوں کو ہٹا دیا اور وزیراعظم غنوشی کے رہائشی کمپاؤنڈ میں داخل ہو گئے۔

خبر کا کوڈ : 51786
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش