0
Sunday 7 Feb 2016 18:11

علامہ سبطین سبزواری کا فتح جنگ کا دورہ، شہید طالبعلم کے لواحقین سے اظہار تعزیت

علامہ سبطین سبزواری کا فتح جنگ کا دورہ، شہید طالبعلم کے لواحقین سے اظہار تعزیت
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین سبزواری نے فتح جنگ ضلع اٹک میں دہشتگردوں کے ہاتھوں میٹرک کے شہید طالبعلم مزمل حسین شاہ کے گھر بھال سیداں گئے، اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور دعائے مغفرت کی۔ ان کے ہمراہ صوبائی جنرل سیکرٹر ی مولانا مشتاق حسین ہمدانی، ڈویژنل صدر مولانا قاسم جعفری بھی تھے۔ انہوں نے شہید طالبعلم کے والد سابق فوجی مستان شاہ سے ملاقات کی اور ان سے اظہار ہمدردی کیا اور شیعہ علما کونسل کے تعاون کا یقین دلایا۔ اہلخانہ نے شیعہ علما کونسل کے رہنماوں کو مقدمے کی تازہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ قاتل سزا نہیں بچ سکیں گے، پولیس کی طرف سے دہشتگرد تنظیم کے کارندوں کو بچانے کیلئے پولیس کی جانبداری اور تفتیش کو بگاڑنے کی سازش کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے ہمیشہ اتحاد و وحدت کی ہدایت کی ہے اور شہدا کے خاندانوں کی اپنی استطاعت کے مطابق سرپرستی کی ہے، شیعہ علما کونسل سوگوار خاندان کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے ابھی تک طالبعلم کو ذبح کئے جانے کا نوٹس لیا اور نہ ہی وزیر اعلیٰ شہباز شریف یا کوئی حکومتی وزیر سوگوار خاندان کی داد رسی کیلئے ان کے گھر نہیں پہنچا۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ مذہبی جنونیوں کے ہاتھوں طالبعلم کا گلا کاٹنے کا جرم یزیدی فعل ہے، پولیس گرفتار قاتلوں کو بچانے کیلئے مقدمے کے شواہد کو خراب کر رہی ہے جبکہ ملزمان خود مان چکے ہیں کہ شہید مزمل حسین شاہ کو وہ خود سکول سے مدرسہ انوار صحابہ میں لے کر گئے اور اسے ذبح کرکے لاش کھیتوں میں چھپا دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی اداروں کے پاس مزمل شاہ شہید کے قتل کا مقدمہ ٹیسٹ کیس ہے، اسے فوجی عدالتوں میں منتقل کرکے فی الفور مظلوم خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے۔ واضح رہے کہ بھال سیداں فتح جنگ ضلع اٹک کے رہائشی دسویں جماعت کے طالبعلم سید مزمل حسین شاہ ریٹائرڈ فوجی مستان علی شاہ کے فرزند تھے، جس کا گلے میں یاعلی مدد والا لاکٹ پہننے پر دہشتگرد تنظیم سے تعلق رکھنے والے 3 ہم جماعتوں کاشف، حافظ احمد علی اور احمد شعیب سے جھگڑا ہوا۔ ملزمان نے مزمل شاہ کو 20 جنوری 2016ء کو سکول سے اغوا کیا اور جامعہ انوار صحابہ میں لے جا کر اس کا تیز دھار آلے سے گلا کاٹا اور لاش کھیتوں میں چھپا دی تھی، جو تفتیش کے بعد برآمد کروائی گئی۔ ملزمان کیخلاف ایف آئی آر میں 7-ATA مقامی افراد کے احتجاج پر شامل کی گئی اور فوجی عدالت کو مقدمہ بھجوانے کیلئے حکومت لیت و لعل سے کام لے رہی ہے، جس کی طرف شیعہ علما کونسل نے سی ٹی ڈی کو متوجہ کیا ہے مگر ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 518899
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش