0
Tuesday 9 Feb 2016 02:02

ٹیکس نفاذ کیخلاف گاہکوچ غذر میں احتجاجی جلسہ، آئینی حیثیت کے تعین تک ٹیکس نہ لگانے کا مطالبہ

ٹیکس نفاذ کیخلاف گاہکوچ غذر میں احتجاجی جلسہ، آئینی حیثیت کے تعین تک ٹیکس نہ لگانے کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ اینٹی ٹیکس موومنٹ گلگت بلتستان کے زیراہتمام گاہکوچ میں ٹیکس کے نفاذ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا، غذر چترال روڑ کو بند کرکے مظاہرین نے ٹیکس کے نفاذ کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اینٹی ٹیکس کے عہدیداروں فردوس احمد، غیور احمد، انیس الرحمٰن، قاری عبدالخالق، نعمت شاہ، موسیٰ مدد، عمران علی اور دیگر نے کہا کہ وفاقی حکومت یا صوبائی حکومت گلگت بلتستان کی پسماندہ قوم پر جبری ٹیکس نہیں لگا سکتی، ٹیکس لگانے کے لیے کسی بھی علاقے کی آئینی حیثیت کا تعین ہونا بھی لازمی ہے۔ جب حقوق کی بات کرتے ہیں تو ہمیں کہا جاتا ہے کہ آپ کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ خطہ متنازعہ کہا جاتا ہے۔ ہم سوال کرتے ہیں کہ متنازعہ خطے کے اندر وفاق پاکستان کس قانون اور آئین کے تحت ٹیکس لگاتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی قوم مختلف تعصبات کا شکار ہوکر مختلف گروہوں میں بٹ چکی ہے، یہی وجہ ہے کہ قومی حقوق کی بات کرنے کے لیے کوئی تیار نہیں۔ جب تک ہم ایک ہوکر اپنے حقوق کا تحفظ نہیں کریں گے، کوئی بھی طاقت ہمیں ہمارے جائز حقوق نہیں دے سکتی۔ مقررین نے مزید کہا کہ سی پیک ہمارے سینوں سے گزر کر گوادر پہنچ جاتا ہے، مگر منصوبے میں ہمارا ذکر ہی نہیں۔ ہم وفاق اور دیگر طاقتوں کو باؤر کراتے ہیں کہ جب تک ملک کے دیگر تمام اضلاع سے گلگت بلتستان کو دوگنا فائدہ نہیں دیا جاتا پراجیکٹ ہماری لاشوں پر گزر کر بنے گا، مزید ظلم اور زیادتیاں برداشت کرنے کا وقت گزر چکا ہے۔ احتجاج جلسے میں انجمن تاجران، ٹھیکدار برادری کے علاوہ مختلف سیاسی و قوم پرست جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور اینٹی ٹیکس موومنٹ کی کال پر غیرمعینہ مدت تک احتجاجی دھرنوں کا اعلان کردیا۔
خبر کا کوڈ : 519312
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش