0
Tuesday 9 Feb 2016 18:24

سانحہ آرمی پبلک سکول کے مجرمان کی سزائے موت پر عمل درآمد معطل

سانحہ آرمی پبلک سکول کے مجرمان کی سزائے موت پر عمل درآمد معطل
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی سپریم کورٹ نے پشاور کے آرمی پبلک سکول پر حملے میں ملوث دو مجرموں سمیت چار افراد کی سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کا حکم دیا ہے۔ ان چاروں مجرمان کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم کی جانے والی فوجی عدالتوں نے موت کی سزا سنائی تھی۔ جن مجرمان کی سزاؤں پر عملدرآمد روکا گیا ہے اُن میں تاج محمد اور علی رحمان آرمی پبلک سکول پر حملہ کرنے والوں کے سہولت کار تھے جبکہ دیگر دو مجرمان میں محمد عمران سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے اور قاری زبیر نوشہرہ میں مسجد میں حملے میں ملوث تھے۔

جسٹس دوست محمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے یہ حکمِ امتناعی منگل کو ان مجرمان کی طرف سے دائر کی گئی درخواستوں کی سماعت کے بعد جاری کیا۔ ملزمان کی طرف سے خالد انور آفریدی اور لطیف آفریدی عدالت میں پیش ہوئے اور اُنھوں نے موقف اختیار کیا کہ فوجی عدالتوں میں ان مقدمات کی سماعت کے سلسلے میں نہ تو اُن کے موکلین کو اپنی مرضی کا وکیل کرنے کی اجازت دی گئی اور نہ ہی فوجی عدالتوں کی طرف سے اس فیصلے کا ریکارڈ فراہم کیا گیا۔ بینچ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جب تک دوسری پارٹی کا موقف نہ سنا جائے اُس وقت تک درخواست گّزار کے موقف کے بارے میں حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔ لطیف آفریدی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق ان عدالتوں کی طرف سے دیئے گئے فیصلوں کو اعلی عدالتوں میں چیلنج کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔ عدالت نے درخواست گزاروں کا موقف سننے کے بعد ان چاروں مجرموں کی سزاؤں پر عمل درآمد روک دیا اور اس ضمن میں جیگ برانچ سے ریکارڈ طلب کرلیا جبکہ اٹارنی جنرل سے ان مجرمان کی اپیلوں کی موجودہ حیثیت سے متعلق ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ ان مجرمان نے فوجی عدالتوں سے سزاؤں کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی تھی تاہم ہائی کورٹ نے دائرہ اختیار نہ ہونے کے باعث ان درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔ مقدمے کی سماعت 16 فروری تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ دسمبر 2014ء میں طالبان شدت پسندوں نے پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملہ کر کے 140 سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا تھا جن میں اکثریت طلباء کی تھی۔ فوجی عدالتوں نے اس حملے میں ملوث چھ مجرموں کو سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا جن میں سے مولوی عبدالسلام، مجیب الرحمٰن عرف نجیب اللہ اور سبیل عرف یحییٰ کی سزا پر گذشتہ برس دسمبر میں عمل درآمد کر دیا گیا تھا۔ پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے مطابق آرمی پبلک سکول پر حملہ کرنے والا گروپ 27 ارکان پر مشتمل تھا جس کے نو ارکان مارے گئے جبکہ 12 کو گرفتار کیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 519509
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش