0
Monday 15 Feb 2016 18:46
حکومت اپنے مفادات کیلئے دہشتگردوں کو استعمال کرتی ہے

پنجاب میں حکومتی سطح پر دہشتگردی کی سرپرستی کی جاتی ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

ہمارے حکمران وقت کے فرعون بنے ہوئے ہیں، جو بھی انکے خلاف آواز اُٹھاتا ہے تو اسکی آواز کو دبایا جاتا ہے
پنجاب میں حکومتی سطح پر دہشتگردی کی سرپرستی کی جاتی ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کو ملک میں بدنام کیا جا رہا ہے، حکومت ایک پراپیگنڈے کے ذریعے پاک فوج اور سکیورٹی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے، رینجرز کے دائرہ کار کو پنجاب تک وسیع کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ سید سلطان احمد نقوی، مہر سخاوت اور ثقلین نقوی موجود تھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت آپریشن ضرب کی سمت کو جان بوجھ تبدیل کیا جا رہا ہے، ملک بھر سے پکڑے جانے والے دہشتگردوں کا تعلق کسی نہ کسی طرح پنجاب میں موجود دہشتگردوں سے ہوتا ہے۔ ابھی کراچی میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کے دوران دہشت گرد پکڑے ہیں، ان کے سہولت کاروں اور ان کے ہمدردوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں نظام عدل انتہائی غیر منصفانہ ہے، اس ملک میں جس عورت کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے، جب تک وہ خود سوزی نہیں کرتی، اُس کی آواز نہیں سنی جاتی۔ پاکستان میں آواز بلند کرنے والوں کو دبایا جاتا ہے اور اُنہیں گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا، جو دنیا کے تمام قوانین کے خلاف ہے۔ ہمارے حکمران وقت کے فرعون بنے ہوئے ہیں، جو بھی ان کے خلاف آواز اُٹھاتا ہے تو اس کی آواز کو دبایا جاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پنجاب میں حکومتی سطح پر دہشتگردی کی سرپرستی کی جاتی ہے اور حکومت اپنے مفادات کے لئے دہشتگردوں کو استعمال کرتی ہے۔ سرائیکی صوبے کے حوالے سے کئے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ سرائیکی صوبے سمیت خطے میں انتظامی بنیادوں پر یونٹ بنانے کی ضرورت ہے، تاکہ خاص طور پر اس علاقے سے محرومیوں کا خاتمہ ہو اور غریب عوام کے ساتھ جو استحصال کیا جا رہا ہے، اُسے ختم کیا جائے۔ سرائیکی خطے کے ممبران قومی اور صوبائی اسمبلی اگر اس خطے کے ساتھ مخلص ہو جائیں تو تخت لاہور سے اس کی جان چھوٹ سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 521116
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش