0
Monday 15 Feb 2016 16:17

حکومت کی اجازت کے بغیر بیرونی مداخلت سے شام کا بحران قابو سے باہر ہوجائیگا، حسین جابری اںصاری

حکومت کی اجازت کے بغیر بیرونی مداخلت سے شام کا بحران قابو سے باہر ہوجائیگا، حسین جابری اںصاری
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران نے خبردار کیا ہے کہ شامی حکومت کی اجازت کے بغیر اور اس ملک کے قومی اقتدار اعلٰی کی خلاف ورزی کرکے کسی بھی قسم کی کارروائی سے شام کا بحران مزید پیچیدہ ہو جائے گا، جس سے دہشت گردوں کے لئے راستے مزید ہموار ہوں گے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان صادق حسین جابری انصاری نے پیر کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ شام کا بحران، علاقے اور علاقے سے باہر کے ملکوں کی وسیع مداخلت کی وجہ سے بہت زیادہ پیچیدہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے داخلی معاملات میں مداخلت کی پالیسی کے جاری رہنے کی صورت میں بحران مزید گہرا ہوگا اور نتیجے میں شام کا بحران قابو سے باہر ہوتا جائے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ شام کا بحران قابو سے باہر ہو جانے کے بعد علاقائی اور عالمی سطح پر سکیورٹی کا بدترین بحران پیدا ہوگا۔

ترجمان وزارت خارجہ نے عالم اسلام کے سب سے اہم اور کلیدی موضوع یعنی مسئلہ فلسطین کے حاشیے پر چلے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے سیاسی مذاکرات اور سفارتی سرگرمیوں کے دوران اس بات پر مسلسل زوردے رہا ہے کہ اسلامی حکومتوں اور مسلم اقوام کو عالم اسلام کے اس اہم اور مرکزی مسئلے پر سب سے زیادہ توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین پر غاصبانہ قبضہ اور گذشتہ کئی عشروں سے صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ پالیسیاں اور ان کے نتیجے میں لاحق خطرات ایک ایسا مسئلہ ہے، جس پر اسلامی حکومتوں اور امت اسلامیہ کو خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ وہ علاقے کی موجودہ صورت حال سے فائدہ اٹھائے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس امید کا اظہار کیا کہ سبھی اسلامی ممالک کے باہمی تعاون اور مفاہمت سے اسلامی ممالک ایک بار پھر اپنی توجہ، عالم اسلام کے سب سے اہم مسئلے یعنی مسئلہ فلسطین کی جانب مبذول کریں گے۔

حسین جابری انصاری نے ایران کے نائب وزیر خارجہ ابراہیم رحیم پور کے دورہ ترکی کے بارے میں بھی کہا کہ یہ دورہ دونوں ملکوں کے حکام کے معمول کے دوروں کے ہی تناظر میں انجام پایا، جس کے دوران دو طرفہ معاملات اور علاقائی مسائل پر بھی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے ریاض اور تہران میں سوئٹزرلینڈ کے سفارت خانوں کو اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے مفادات کے محافظ کے عنوان سے انتخاب کئے جانے کے بارے میں کہا کہ مختلف وجوہات کی بناء پر ایران اور سعودی عرب، اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سفارتی تعلقات کے منقطع ہونے کے دور میں بھی کچھ اہم معاملات خاص طور پر حج اور ایرانی حاجیوں کے لئے ویزے کا معاملہ ایسا ہے، جس کی بناء پر مفادات کے محافظ دفتر کا ہونا ضروری ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے ایران کے وزیر دفاع کے دورہ روس کے بارے میں بھی کہا کہ مختلف میدانوں میں ایران اور روس کے درمیان گہرے اور وسیع تعلقات ہیں اور ایران کے وزیر دفاع کا دورہ روس بھی دو طرفہ تعاون کے دائرے میں ہی انجام پایا ہے۔ انہوں نے روس کے ایس تھری ہینڈرڈ میزائل دفاعی سسٹم ایران کے حوالے کئے جانے کے سلسلے میں کہا کہ یہ معاملہ تہران اور ماسکو کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے مطابق اب اپنے آخری مراحل میں ہے اور یہ میزائل سسٹم اب ایران کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 521207
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش