0
Thursday 18 Feb 2016 22:17

وزیراعلیٰ سندھ نے 23 خطرناک ملزمان سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی کی منظوری دیدی

وزیراعلیٰ سندھ نے 23 خطرناک ملزمان سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی کی منظوری دیدی
اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث 23 خطرناک ملزمان سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق سید قائم علی شاہ نے 23 خطرناک ملزمان سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی بنانے کی منظوری دے دی، جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں پولیس، رینجرز، سی ٹی ڈی سمیت حساس اداروں کے اہلکار شامل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ملزمان ایاز، حامد، ارشد عرف اسد چاچا، محسن لمبا، ریحان شنا، عمران رضا، محمار بخش، اسلم منا، عدنان، ناصر عرف مچھڑ، دل مراد، محسن، دانش، سلیم، عبدالرشید، محمد سعید بلوچ اور مسعود عرف بھولا سے بھی تفتیش کرے گی۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہیں، جبکہ ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز سے ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ منہاج قاضی، سہیل، خرم موٹا، فرحان فنٹر، شفیق اور نوید سے تفتیش کیلئے ابھی جے آئی ٹی نہیں بنی، تاہم ان ملزمان کے خلاف جے آئی ٹی تشکیل کے مراحل میں ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت دہشتگردی کو اکھاڑ پھینکنے کیلئے متحرک ہے، جبکہ صوبے کے عوام پیپلز پارٹی کی حکومت سے مطمئن ہیں۔ واضح رہے کہ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے ملزمان سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی نہ بننے پر تشویش کا اظہار کیا تھا، جبکہ اس سے قبل سندھ حکومت 16 دہشت گردوں سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی بنا چکی ہے، اس کے علاوہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے بھی تفتیش کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جا چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 521968
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش