0
Saturday 20 Feb 2016 18:18
دہشتگردی کیخلاف حکومتی اقدامات مایوس کن ہیں

پاکستان کو مسلکی بنیاد پر بننے والے کسی بھی اتحاد میں شامل نہیں ہونا چاہیئے، علامہ ناصر عباس

پاکستان کو مسلکی بنیاد پر بننے والے کسی بھی اتحاد میں شامل نہیں ہونا چاہیئے، علامہ ناصر عباس
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے لاہور میں مجلس کی صوبائی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں کالعدم انتہا پسند جماعتوں کیخلاف کارروائی کا نہ ہونا افسوس ناک ہے، عالمی دہشتگرد گروہ داعش کے کارندے اسی صوبے سے پکڑے جا رہے ہیں، پنجاب میں کرپشن اور دہشتگردی کیخلاف آپریشن کے مخالفین دراصل اپنے مخفی خوف کو ظاہر کر رہے ہیں، پنجاب کی حکومتی صفوں میں موجود وزراء یہاں پر موجود کالعدم گروہ کی سرپرستی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے، وفاق، پنجاب، گلگت بلتستان میں نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مخالفین کیخلاف استعمال کر رہے ہیں، دہشتگردی کیخلاف موجودہ حکمرانوں کے اقدامات مایوس کن ہیں، 60 ہزار سے زائد شہداء کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا پاک چائنہ اقتصادی راہداری میں بندر بانٹ کا سلسلہ بند ہونا چاہئیے، گلگت بلتستان کو اس میگا پروجیکٹ سے دور رکھنے کے حکومتی روش ملک کو ایک نئے بحران کی طرف لے جانے کی سازش ہے، اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو اتنا ہی حق ملنا چاہئے جتنا دیگر صوبوں کو ملا ہے، ملکی وسائل پر صرف تخت لاہور کا نہیں بلکہ دیگر پسماندہ علاقوں کا بھی حق ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تھر میں آج اکیسویں صدی میں بھی بچے بھوک، پیاس اور صحت کے بنیادی سہولت نہ ملنے کی وجہ سے مر رہے ہیں، افسوس کا مقام یہ ہے کہ حکمرانوں کی ترجیحات عوام کے بنیادی ضروریات نہیں بلکہ اپنے مفادات کا حصول اور اپنے کاروبار کو وسعت دینا ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ایران پر عالمی پابندیوں کے خاتمہ کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے توانائی کے بحران سے نجات کیلئے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے فوری تکمیل کو یقینی بنانا ہوگا۔ مشرق وسطٰی کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کسی بھی ایسے اتحاد میں شامل نہیں ہونا چاہیئے جو مسلکی بنیاد پر بنے، پاکستان کسی ایک مسلک سے تعلق رکھنے والوں کا ملک نہیں بلکہ کہ تمام مسالک و مذاہب کے لوگوں نے مل کر اس دھرتی کو حاصل کیا ہے، ہمیں مسلکی بنیاد پر تقسیم کرنیوالے دراصل پاکستان کے دوست نہیں دشمن ہیں۔ اجلاس میں شوریٰ کے اراکین نے جنوبی پنجاب کے اضلاع کی گذشتہ اجلاس میں درخواست پر بحث کرتے ہوئے جنوبی پنجاب کے چودہ اضلاع کے پارٹی امور چلانے کیلئے جنوبی پنجاب کو صوبے کا درجہ دے دیا، جو مرکزی شوریٰ کے منظوری کے بعد باقاعدہ پارٹی دستور کا حصہ بنے گا۔
خبر کا کوڈ : 522377
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش