7
0
Monday 22 Feb 2016 17:43
پوری دنیا بہت جلد سعودی عرب کی سرزمین سے آل سعود کی حکومت کا خاتمہ دیکھے گی

تنظیم بت نہیں،اگر ایم ڈبلیو ایم ختم کرنے سے پاکستان کے شیعوں میں اتحاد ہوتا ہے تو ہم تیار ہیں، علامہ ناصر عباس جعفری

ہمارا سلام ہو ان مجاہدین پر جو شام اور عراق میں روضہ جات کی حفاظت کر رہے ہیں
تنظیم بت نہیں،اگر ایم ڈبلیو ایم ختم کرنے سے پاکستان کے شیعوں میں اتحاد ہوتا ہے تو ہم تیار ہیں، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی مرکز کراچی میں شہید آیت اللہ باقر النمر کے چہلم، بحرین اور نائیجیریا کی مقاومتی تحریکوں کی حمایت کیلئے کراچی کی تمام شیعہ جماعتوں کی جانب سے احتجاجی جلسہ بعنوان "حمایت مظلومین کانفرنس" منعقد کیا گیا۔ جلسہ کا اہتمام حامیان مظلومین جہان کے بینر تلے مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پیام ولایت فاؤنڈیشن، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی، شیعہ علماء کونسل، جعفریہ الائنس، مرکزی تنظیم عزا، مرکزی تنظیم عزاداری، امامیہ آرگنائزیشن، ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان اور مجلس ذاکرین امامیہ نے کیا۔ امروہہ گراؤنڈ انچولی میں منعقدہ حمایت مظلومین کانفرنس سے علامہ ناصر عباس جعفری، صاحبزادہ حامد رضا، علی مہدی، علامہ عباس کمیلی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، علامہ نثار قلندری نے خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض علامہ مبشر حسن، سہیل مرزا اور اسلم عباس نے انجام دیئے۔ احتجاجی جلسہ میں شہید فاؤنڈیشن نے شہداء کی تصویری نمائش کا انعقاد کیا جبکہ جعفریہ ڈیزاسٹر اینڈ مینجمنٹ سیل کی جانب سے سبیل اور نیاز امام حسین (ع) کا اہتمام کیا گیا تھا۔ احتجاجی جلسہ کی سکیورٹی کے فرائض امامیہ اسکاؤٹس نے انجام دیئے۔ احتجاجی جلسہ میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت کا اعلان کیا۔

حمایت مظلومین کانفرنس سے اپنے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آج پوری دنیا میں سب سے شجاع ترین اور بابصیرت رہبر ہمارا رہبر ہے، ہم اس سید علی خامنہ ای کو اپنا رہبر تسلیم کرتے ہیں کہ آج یمن سے لے کر فلسطین تک مظلوموں کا سب سے پڑا پشتیبان ہے، جو قومیں استقامت دکھاتی ہیں اور ظلم ستیزی کے خلاف قیام کرتی ہیں، وہ ہمیشہ کامیاب ہوتی ہیں، کامیابی کیلئے ظلم کے خلاف قیام شرط ہے، بحرین، یمن، شام، فلسطین، عراق نائیجریا حتٰی کہ اب مشرقی سعودیہ کی عوام بھی اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کر رہی اور حالت قیام میں ہے، ان تحریکوں کی حمایت کرنا اور پاکستان کی سرزمین پر ان کے حق میں آواز بلند کرنا اہم ترین ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سلام پیش کرتے ہیں ان مجاہدین کو کہ جو شام اور عراق میں روضہ جات کی حفاظت کر رہے ہیں، ہم بشار الاسد کی حکومت کی خاطر نہیں بلکہ اہل بیت مصطفٰی کے حرم کی حفاظت کیلئے میدان میں حاضر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید عارف حسین الحسینی پاکستان کی سرزمین پر امام خمینی کا مالک اشتر تھا، افسوس کہ ہم نے قدر نہ کی، لیکن آج اب بھی وقت ہے کہ ولی فقیہ کے پرچم تلے اکٹھے ہوں، کیونکہ یہ وہ پرچم ہے کہ جس کے سائے میں اس قوم کیلئے کامیابی ہے۔ اس پرچم کے سائے میں اتحاد سے پاکستان کی ملت جعفریہ کامیابی کی منزلیں طے کرے گی، ہمیں نون لیگ یا زرداری کے سائے میں اتحاد کی نہیں بلکہ ولی فقیہ کے سائے میں اتحاد کیلئے جمع ہونا ہوگا، اگر مجلس وحدت مسلمین ختم کرنے سے پاکستان کے شیعوں میں اتحاد ہوتا ہے تو ہم تیار ہیں، شیخ باقر المنر کی شہادت آل سعود کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے، آل سعود کے تیل کی قیمتیں گرنے سے ان کی معاشی طاقت ختم ہوگئی ہے، آل سعود کے درمیان بادشاہت کے مسئلے پر اختلافات نے سعود فیملی میں داخلی انتشار پیدا کر دیا ہے۔ انشاءاللہ پوری دنیا بہت جلد سعودی عرب کی سرزمین سے آل سعود کی حکومت کا خاتمہ دیکھے گی۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ آل سعود حرمین شریفین کی حفاظت کے اہل نہیں، آل سعود حرمین کے نام پر اپنی خاندانی حکومت کر رہے ہیں اور اپنی عیاشیوں کے ذریعے عالم اسلام کے قلب کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، آل سعود عالم اسلام سے زیادہ اسرائیل کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ شیعہ قوم کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے، شیخ نمر کی شہادت نے آل سعود کے خاتمہ کا راستہ کھول دیا ہے، وہ دن بس آنے والا ہے کہ آل سعود اپنے ہی کھودے ہوئے گڑھے میں گر کر ہلاک ہوجائیں گے۔ علامہ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ شیخ باقر النمر حقوق انسانیت کے علمبردار تھے، ان کی شہادت نے سعودی حکومت کے خلاف عالمی برادری میں نفرت کو عام کیا ہے۔ علامہ مرزا یوسف حسین کا کہنا تھا کہ شیخ نمر کا خون انشاءاللہ سعودی حکومت کو غرق کر دے گا، ہم اس ملک میں بھی اس خون کی تاثیر سے استفادہ کرتے ہوئے آل سعود کے نمک خواروں کے خلاف آواز حق بلند کرتے رہیں گے۔ علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ملت جعفریہ کے خلاف کارروائی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ آج ضروری ہوگیا ہے کہ شیعہ جماعتیں ملت جعفریہ کے حقوق کی آواز بلند کرنے کیلئے متحد ہوں اور دشمن کے خلاف عملی طور پر قیام کریں۔ آئی ایس او کے مرکزی صدر علی مہدی نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان ہر ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں ہمیشہ ایک ہے اور حمایت مظلومین کانفرنس ملت تشیع پاکستان اور اتحاد بین المسلمین کا عظیم الشان مظہر ہے۔
خبر کا کوڈ : 522842
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

احسن زیدی
Pakistan
ماشاء اللہ، اللہ کرے کہ پاکستانی شیعہ قوم متحد ہو۔ وحدت کی اس کوشش پر علامہ راجہ ناصر عباس صاحب کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
عباس مشہدی
Pakistan
میرے خیال میں اب علامہ ساجد نقوی اور علامہ حامد موسوی کو بھی وحدت کی اس دعوت پر سوچنا چاہیئے۔ راجہ ناصر صاحب نے بہت آگے بڑھ کو وحدت کی دعوت دی ہے، جو خوش آئند ہے۔
سائرہ ہاشمی
Pakistan
میں نے خود یہ تقریر سنی، تحریر میں کبھی بھی جملوں کی کیفیت کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا، لیکن علامہ راجہ ناصر نے جس مخلصانہ انداز میں اتحاد کی بات کی، اس پر پورا مجمع علامہ صاحب کی ہمت کو داد دے رہا تھا۔
جاوید عباس
Pakistan
جس تنظیم پر آپ نے پورے ملک میں محنت کی ہو، جس پر آپ کا سرمایہ خرچ ہوا ہو، جس کی مضبوطی کیلئے آپ ہمیشہ سرگرداں رہے ہوں، اسے ملت جعفریہ کی وحدت کیلئے ختم کرنا آسان نہیں ہوتا ہے، یقیناً علامہ راجہ ناصر عباس ایک بہت ہی بلند حوصلہ کے مالک ہیں۔ اللہ انہیں سلامت رکھے۔
ناصر حسینی
Pakistan
اب واقعی سوچنا ہوگا کہ کون لوگ اس ملت کی وحدت کی راہ میں رکاوٹ ہیں، علامہ ساجد نقوی ہوں یا علامہ حامد موسوی یا پھر علامہ جواد نقوی، سب کو اپنی انا کے بت کو توڑنا ہوگا۔ علامہ راجہ ناصر نے تو ابتداء کر دی ہے، اب باقی حضرات کی باری ہے۔
محمدجان حیدری
Iran, Islamic Republic of
اللہ تعالٰی مخلص، مجاہد اور درد دین و ملت رکھنے والے مجاہد عالم دین کی حفاظت فرمایئں اور باقی بزرگان کو بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انانیت کے خول سے باہر آنے کی توفیق دیں۔
Iran, Islamic Republic of
راجہ ناصر قدم بڑهاو، ہم تمهارے ساتھ ہیں۔
ہماری پیشکش