0
Wednesday 24 Feb 2016 11:54

افغان حکومت اور طالبان کا بات چیت کا فیصلہ امن کے لئے مثبت عمل ہے، نواز شریف

افغان حکومت اور طالبان کا بات چیت کا فیصلہ امن کے لئے مثبت عمل ہے، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ :وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کا بات چیت کا فیصلہ امن کے لئے مثبت عمل ہے۔ افغانستان کی اسمبلی کے اسپیکر عبدالرؤف ابراہیم نے اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے دہشت گردی کو مشترکہ دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دشمن سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا جبکہ پاکستان، افغانستان میں امن اور مفاہمت کے لیے مخلصانہ کوششیں کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے تجارت اور معاشی ترقی کے لیے دو طرفہ تعاون کی خواہش بھی ظاہر کی۔ افغان اسمبلی کے اسپیکر عبدالرؤف ابراہیم نے افغان مہاجرین کی 30 سال سے میزبانی کو سراہتے ہوئے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان، افغانستان، امریکا اور چین پر مشتمل چار فریقی تعاون گروپ (کیو سی جی) نے بھی کابل میں چوتھے اجلاس کے بعد جاری بیان میں افغان حکومت، طالبان اور دوسرے عسکریت پسندوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی بھرپور حمایت کی تھی۔ افغان وزارت خارجہ نے گروپ کو بتایا کہ براہ راست مذاکرات کا پہلا دور مارچ کے پہلے ہفتے میں اسلام آباد میں متوقع ہے۔ دو روز قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی قطر کے دورے کے دوران سیاسی و عسکری قیادت سے افغان امن عمل میں طالبان کے دوحہ میں قائم سیاسی دفتر کے ذریعے کردار ادا کرنے اور حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ خیال رہے کہ گذشتہ سال افغان طالبان کے امیر ملا عمر کی موت کی خبر سامنے آنے کے بعد سے طالبان دو بڑے دھڑوں میں تقسیم ہوگئے تھے اور کسی گروپ نے کوئی واضح اشارہ نہیں دیا کہ آیا وہ کابل میں مغربی حمایت یافتہ حکومت کے ساتھ مذاکرات پر رضا مند ہیں بھی یا نہیں۔


طالبان کے نئے امیر ملا اختر منصور نے کسی بھی قسم کے مذاکرات کے لیے تمام غیر ملکی فوجوں کے مکمل انخلا سمیت متعدد پیشگی شرائط سامنے رکھی تھیں۔ تاہم، افغان حکام پرامید ہیں کہ طالبان کے کچھ دھڑے اور دوسرے عسکریت پسند گروپس کو مذاکرات کے لیے قائل کیا جا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 523267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش