0
Saturday 5 Mar 2016 17:36

مذہبی جماعتوں نے تحفظ نسواں قانون کو مسترد کر دیا، آئندہ اجلاس منصورہ میں ہوگا

مذہبی جماعتوں نے تحفظ نسواں قانون کو مسترد کر دیا، آئندہ اجلاس منصورہ میں ہوگا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی مذہبی جماعتوں کا تحفظ حقوق نسواں کے معاملے پر اتفاق، ملک کی سیاسی مذہبی جماعتوں کا اجلاس جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا، اجلاس میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، جے یو پی (نورانی ) کے رہنما اویس نورانی، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ صاحبزاہ ابوالخیر زبیر، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل عارف حسین واحدی، علامہ شبیر میثمی، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد اور سابق وزیر اعلی خیبرپختونخواہ اکرم درانی سمیت متعدد مذہبی رہنما شریک ہوئے۔ میڈیا بریفنگ میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ خواتین پر تشدد کے خلاف ہیں تاہم قانون میں ایسی شقیں ہیں جن سے معاشرتی نظام برباد ہو گا لیکن مذہبی جماعتیں ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ مذہبی جماعتوں نے پاکستان کے نظریاتی تشخص کے تحفظ کے لئے پندرہ مارچ کو منصورہ لاہور میں مستقبل کا لائحہ عمل بنانے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ ممتاز قادری کو دی جانے والی پھانسی غیرآئینی ہے، ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے وفاق میں حقوق نسواں بل لائے تو شدید مزاحمت کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 525698
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش