0
Tuesday 8 Mar 2016 19:00

پاکستان اسلام کے نام پر بنا مگر اسلامی اقدار اور شعائر اسلامی کا مذاق اُڑایا جا رہا ہے، میاں مقصوداحمد

پاکستان اسلام کے نام پر بنا مگر اسلامی اقدار اور شعائر اسلامی کا مذاق اُڑایا جا رہا ہے، میاں مقصوداحمد
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ کرپشن اور لوٹ مار کا کلچر ملک کیلئے ناسور بن چکا ہے اس سے نجات حاصل کئے بغیر ملک ترقی وخوشحالی کی جانب آگے نہیں بڑھ سکتا۔ ناموس رسالت (ص) کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے اس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا، اگر حکومت نے تحفظ نا موس رسالت (ص) کے قانون میں کسی بھی قسم کی ترمیم کرنے کی کوشش کی تو اس کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ شہید ممتاز قادری کے جنازے میں حکومتی رکاوٹوں کے باوجود لاکھوں کی شرکت نے حکومتی اقدامات سے نفرت اور اُن کیخلاف فیصلہ دے دیا ہے۔ جماعت اسلامی کے تحت 8 اپریل کو تحفظ ناموس رسالت (ص) کے قانون کی حفاظت اور ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے مال روڈ لاہور سے ایک عظیم مارچ ہوگا۔ پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا جس میں پنجاب بھر سے لاکھوں فرزند ان توحید شریک ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی نائب اُمراء چودھری عزیر لطیف، شیخ عثمان فاروق، ضلعی امیر میاں آصف محمود اخوانی، میڈیا ایڈوائزر کنور محمد صدیق کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو سیکو لر اسٹیٹ بنانے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے مغربی آقائوں کی خوشنودی کی خاطر ملک کو لادین ریاست بنانے کے ایجنڈے پر پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) اور عمران خان متفق ہیں۔ ممتاز قادری شہید کی شہادت نے ان سب کو بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا مگر اسلامی اقدار اور شعائر اسلامی کا مذاق اُڑایا جا رہا ہے۔ غازی علم الدین شہید سے لے کر ممتاز قادری کی شہادت تک کچھ نہیں بدلا۔ چٹی چمڑی والے چلے گئے کالی چمڑی والے اقتدار پر قابض ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ دینی جماعتوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے ۔ 15مارچ کو منصورہ لاہور میں دینی جماعتوں کا سربراہی اجلاس ہوگا۔ 27 مارچ کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں علماء ومشائخ کنونشن منعقد ہوگا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مصطفیٰ کمال کو بھی وہی لوگ لے کر آئے ہیں جو الطاف حسین کو لے کر آئے تھے۔ مصطفیٰ کمال کے الزامات کوئی نئے نہیں ہیں۔ جنرل نصراللہ بابر، جنرل معین الدین حیدر بھی ایم کیو ایم کے راء سے تعلقات کے بارے میں کہتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این آر او کے تحت راء کے ایجنٹوں، قاتلوں، بھتہ خوروں کو کس نے حیلوں سے رہا کیا۔ مصطفیٰ کمال کا ضمیر اُس وقت کیوں نہیں جاگا جب 260 افراد کو فیکٹری میں زندہ جلا دیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 526283
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش