0
Monday 31 Jan 2011 00:52

مردہ باد امریکہ کے راگ الاپنے والی مذہبی قیادتیں ناموس رسالت ص ریلی میں امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کیخلاف قرار داد تک پیش نہ کر سکیں

مردہ باد امریکہ کے راگ الاپنے والی مذہبی قیادتیں ناموس رسالت ص ریلی میں امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کیخلاف قرار داد تک پیش نہ کر سکیں
لاہور:اسلام ٹائمز۔خوف اور دباﺅ کا شکار مذہبی و سیاسی قیادت، دینی جماعتوں کے اجتماع میں قاتل امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کے خلاف قرار داد تک پیش نہ کر سکی اور قومی غیرت و حمیت کے اس اہم ترین معاملہ کو صرف تقریروں میں چند الفاظ تک محدود رکھا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز ہونے والے تحفظ ناموس رسالت جلسہ میں تو قع کی جا رہی تھی کہ مذہبی قیادت کی جانب سے نہ صرف اس واقعہ کےخلاف قرار داد پیش کی جائے گی بلکہ کسی لائحہ عمل کا بھی اعلان کیا جائے گا مگر دینی جماعتوں کے کارکنوں اور شہریوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا حتٰی کہ امریکہ کے خلاف ”گو امریکہ گو“تحریک چلانے والی جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے بھی ریمنڈ ڈیوس کے پاکستانیوں شہریوں کے قتل عام کے معاملے کو بھی صرف اپنی تقریر میں چند الفاظ کی مذمت تک محدود رکھا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، امیر جماعت اسلامی سید منور حسن، امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث ساجد میر، ابوالخیر محمد زبیر، جماعت الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید، مسلم لیگ (ق) چودھری پرویز الٰہی، مسلم لیگ (ن) رہنما خواجہ سعد رفیق، حافظ حسین احمد، اعجاز الحق، قاری زوار بہادر، ابتسام الٰہی ظہیر، مولانا سمیع الحق، علامہ ساجد نقوی، مولانا عبدالغفوری حیدری، تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اعجاز چودھری، وسیم اختر، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے اللہ وسایا، امیر حمزہ اور حافظ عاکف نے جلسہ میں شرکت کی۔ مگر کسی بھی جماعت نے اس بڑے اجتماع میں قاتل امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں 3 پاکستانی شہریوں کے قتل کےخلاف قرار داد پیش کرنے کی جرات نہ کی، شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی مصلحت اور امریکہ کا خوف قابل فہم ہے مگر دینی جماعتوں کی قیادتیں بھی امریکہ سے خوفزدہ نظر آتی ہیں جو کہ انتہائی شرمناک ہے۔
خبر کا کوڈ : 52641
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش