0
Wednesday 9 Mar 2016 15:21

ایس پی سے کانسٹیبل تک کے 14 اہلکاروں کا عزیر بلوچ سے تعلق کا انکشاف

ایس پی سے کانسٹیبل تک کے 14 اہلکاروں کا عزیر بلوچ سے تعلق کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ ارشد پپو قتل کیس میں گرفتار سابق انسپکٹر چاند خان نیازی نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ ایس پی سے لیکر کانسٹیبل تک 14 پولیس اہلکار براہ راست لیاری گینگ وار کے مرکزی کردار عزیر بلوچ کیلئے کام کرتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز کی تحویل میں موجود کراچی پولیس کے گرفتار سابق انسپکٹر چاند خان نیازی نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ لیاری کے تمام تھانوں میں ایس پی سے لیکر کانسٹیبل تک تقرریاں عزیر بلوچ کی مرضی سے ہوتی تھیں۔ ان تھانوں میں موجود تمام پولیس اہلکار تنخواہیں تو سرکار سے لیتے تھے، لیکن کرتے وہی تھے جو عزیر بلوچ کا حکم ہوتا تھا۔ چاند خان نیازی نے انکشاف کیا ہے کہ لیاری میں 14 پولیس اہلکار تو براہ راست کام ہی لیاری گینگ وار کیلئے کرتے تھے، جن میں ایس پی سے لیکر کانسٹیبل تک رینک کے اہلکار شامل ہیں، ان میں سابق ایس پی لیاری انیس غنی، ایس ایچ او بغدادی عابد تنولی اور امتیاز نیازی شامل ہیں۔ پولیس کانسٹیبل فاروق نیازی تو عزیر بلوچ کیلئے باقاعدہ بھتہ اور تقرریوں و تبادلوں کیلئے باقاعدہ رشوت جمع کرتا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چاند خان نیازی کے بیانات کی روشنی میں رینجرز کسی بھی وقت ان حاضر سروس اور ریٹائرڈ پولیس اہلکاروں کو تفتیش کیلئے طلب کر سکتی ہے، تاہم چند اہلکاراب روپوش ہیں۔ واضح رہے کہ چاند خان نیازی پر الزام ہے کہ اس نے ارشد پپو اور اس کے بھائی یاسر عرفات سمیت 3 افراد کو گلستان جوہر سے پکڑ کر پولیس موبائل میں عزیر بلوچ اور اس کے ساتھیوں کے حوالے کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 526427
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش