0
Friday 11 Mar 2016 17:41

تنظیم اتحاد امت پاکستان نے جمعہ کو یوم اتحاد امت کے نام سے منایا

تنظیم اتحاد امت پاکستان نے جمعہ کو یوم اتحاد امت کے نام سے منایا
اسلام ٹائمز۔ تنظیم اتحاد امت پاکستان نے ’’اتحاد امت‘‘ کے حوالے سے ملک گیر سطح پر ’’دستخطی مہم‘‘ شروع کر دی۔ اس سلسلہ میں آج جمعہ کو ’’یوم اتحاد امت‘‘ کے طور پر منایا گیا۔ علماء کرام ،مشائخ عظام اور خطیب حضرات نے خطبہ جمعہ میں ’’اتحاد امت‘‘ کے حوالے سے خطبات دئیے اور لوگوں سے اتحاد امت فارمولا پر دستخط کرائیں۔ مرکزی تقریب سے چیئرمین تنظیم اتحاد امت پاکستان محمد ضیاء الحق نقشبندی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد امت میں سب سے بڑی رکاوٹ فروعی اختلافات ہیں، اختلافات کو عام کرنے کی بجائے مشترکات کا پرچار کیا جائے تاکہ کوئی قوت دین محمدی ﷺ کو نقصان نہ پہنچا سکے، تمام مسالک اپنے فروعی اور ذاتی اختلافات کو ختم کر دیں تو اتحاد امت کی راہ ہموار ہو سکتی ہے، اغیار نے ہمیشہ اتحاد امت کو پارہ پارہ کرنے کیلئے مختلف حیلوں اور بہانوں سے اپنے ایجنٹ مذہبی جماعتوں میں شامل کئے جنہوں نے امت واحد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ شدت پسندی، عسکریت، فرقہ واریت، جنونیت اور دہشت و وحشت سے امت کی نوجوان کو بچانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں، نفرتوں کا پرچار کرنیوالے دین کے سوداگر ہیں، گولی کی بجائے بولی کا کلچر اپنا یا اور پھیلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے اسلام مخالف حقوق نسواں بل پر نظرثانی کرنا خوش آئند ہے۔ پیر کرنل (ر) احمد فضیل خان نقشبندی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین مصطفی ﷺ کی حقیقت کو جاننے والے کبھی لڑائی جھگڑوں میں نہیں پڑتے اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے والے کبھی شکست نہیں کھا سکتے، مسالک کے اختلافات نے پاکستان میں بدامنی پھیلائی ہے، لڑائی جھگڑا کسی مسئلہ کا حل نہیں ہوا کرتا۔

مولانا قاری غلام حسین نقشبندی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر، فلسطین، افغانستان، شام، عراق، یمن اور دیگر کئی ممالک میں مسلمانوں کی خون ریزی کے ذمہ داران اسلامی ممالک کے حکمران ہیں جو ذاتی مفادات کو سامنے رکھتے ہیں لیکن امت مسلمہ کے مفادات کو ترجیح نہیں دیتے ۔مفتی مسعود الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ القاعدہ، طالبان،داعش، بوکو حرام، الشباب اور دیگر انتہا پسند تنظیموں کو صراط مستقیم پر لانے کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، اشتعال کی بجائے اعتدال کا پرامن راستہ اختیار کیا جائے انسانیت کو ڈر اور شر سے نجات دلائی جائے۔
خبر کا کوڈ : 526793
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش