0
Sunday 13 Mar 2016 19:01

لاہور، مذہبی جماعتوں نے تحفظ نسواں ایکٹ کو مسترد کر دیا، واپس لینے کا مطالبہ

لاہور، مذہبی جماعتوں نے تحفظ نسواں ایکٹ کو مسترد کر دیا، واپس لینے کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ مذہبی جماعتوں اور علما نے تحفظ خواتین قانون کو مسترد کرتے ہوئے، پاکستان کے اسلامی اور نظریاتی تشخص کے دفاع کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ قائدین کہتے ہیں کہ شریف برادران قابل اعتماد نہیں، وہ عالمی قوتوں کو خوش کرنے کیلئے پاکستان کو سیکولر اور لبرل ملک بنانا چاہتے ہیں۔ لاہور میں جمعیت علما اسلام (س) کے زیراہتمام مولانا سمیع الحق کی صدارت میں آل پارٹی علما کنونشن ہوا جس میں چھوٹی بڑی دینی جماعتوں کے قائدین اور علما نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کنونشن کے مشترکہ اعلامیے میں تحفظ خواتین قانون کو غیر اسلامی اور آئین سے متصادم قرار دیا گیا۔ علما نے مطالبہ کیا کہ حکومت قانون کو فوری طور پر خاتمہ کرے۔ مولانا سمیع الحق نے واضح کیا کہ حکمرانوں سے اچھائی کی کوئی توقع نہیں۔ جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ نے کہا کہ دینی قوتوں کے متحد ہو کر باہر نکلنے کا وقت آ گیا ہے، حکمران ملک کو لبرل ازم کی جانب لے جا رہے ہیں جس کی پاکستان کے عوام کسی طور اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا تھا لیکن مادر پدر آزاد این جی اوز اس اسلامی ملک کو بھی مغربی تہذیب کے رنگ میں رنگنے کیلئے مصروف کار ہیں اور حکمران ان این جی اوز کے ہاتھوں استعمال ہو رہے ہیں۔ جمعیت علما پاکستان سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے قائدین نے تحفظ حقوق نسواں بل جیسے اقدامات کو ملک کی نظریاتی سرحدوں کیخلاف سازش قرار دیتے ہوئے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان کیا۔
خبر کا کوڈ : 527288
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش