0
Tuesday 15 Mar 2016 01:20
فیصلہ شام کے صدر بشار الاسد کے مشورے سے کیا

شام سے فوج واپس بلانیکا اعلان، فضائی اور بحری آپریشنز جاری رہیں گے، ولادیمر پیوٹن

شام سے فوج واپس بلانیکا اعلان، فضائی اور بحری آپریشنز جاری رہیں گے، ولادیمر پیوٹن
اسلام ٹائمز۔ روس نے شام سے بری فوج واپس بلانے کا اعلان کر دیا۔ روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے شام میں اہم مقاصد حاصل کر لئے، روسی افواج نے شام میں امن عمل کیلئے صورتحال پیدا کی ہے۔ روس شام میں اپنا بحری اور فضائی بیسز آپریشن جاری رکھے گا۔ شام سے روسی افواج کی واپسی آج منگل سے شروع ہوگی۔ روسی افواج نے 30 ستمبر 2015ء کو شام میں کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ پیوٹن نے فون کرکے بشار الاسد کو آگاہ کر دیا۔ انہوں نے فیصلے سے اتفاق کیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی ذیلی تنظیم یونیسیف نے کہا ہے کہ شام کے 5 سالہ تنازعے سے 80 فیصد بچے بالواسطہ یا بلاواسطہ ذہنی اور جسمانی طور پر متاثر ہوئے ہیں جبکہ جنگ شروع ہونے کے بعد پیدا ہونے والے لاکھوں بچوں نے جنگ کے علاوہ کوئی دوسرا ماحول نہیں دیکھا۔ بچے شدید غربت کی وجہ سے یا تو مسلح گروہوں میں شامل ہو رہے ہیں، مزدوری کر رہے ہیں یا پھر مجبوراً شادی کر رہے ہیں۔ مطالعاتی جائزہ کے مطابق شام میں خانہ جنگی سے ماہانہ ساڑھے 16 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ انٹر نیشنل ریڈ کراس کمیٹی کے ترجمان نے کہا شام کے محصور 4 علاقوں میں تشدد اور حملوں کے سبب امداد کی فراہمی ملتوی کر دی گئی۔ ادھر شام کے بحران پر جنیوا میں مذاکرات شروع ہوگئے۔ بشار الاسد کے مستقبل اور الیکشن 18 ماہ میں کرانے کے معاملات رکاوٹ بن سکتے ہیں، ادھر ترکی نے تردید کی ہے کہ ہمارے فوجی شام میں موجود نہیں ہیں۔

روسی میڈیا کے مطابق صدر پیوٹن نے فوج کی واپسی کا فیصلہ ماسکو میں وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور وزیر دفاع سرگے شوئیگو سے ملاقات میں کیا۔ صدر کا کہنا تھا کہ شام میں روس نے اپنے اہداف حاصل کر لئے ہیں۔ انہوں نے فیصلہ شام کے صدر بشار الاسد کے مشورے سے کیا ہے۔ کریملن سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج کی واپسی کا فیصلہ زمینی حقائق مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ فوج کے انخلا کے باوجود روس لطاکیہ میں ہوائی اڈہ اور بحیرہ روم کے کنارے بندرگاہ طرطوس پر بحری اڈہ قائم رکھے گا۔ ادھر جنیوا میں امن مذاکرات کرنے والی حزب اختلاف کی ٹیم کے ترجمان سلیم المسلط اور اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے شام سٹیفن ڈی مستورا نے روسی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ امریکا کا کہنا ہے انہیں روس کے فیصلے کا پہلے سے علم نہیں تھا۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 527640
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش