اسلام ٹائمز۔ اندرون سندھ کے محلہ نور آباد میں 8 سال قبل اغواء ہونے والی بچی کی بازیابی کیلئے پولیس کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق، جبکہ 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کی سرحد سے متصل سندھ کے قصبے ٹھل سے 9 سال قبل 8 سالہ فضیلہ سرکی اغواء کی گئی تھی۔ لڑکی کی موجودگی کی اطلاع پر گھوٹکی اور کشمور کی پولیس نے گھوٹکی کے محلہ نور آباد میں موسٰی لولائی نامی شخص کے گھر چھاپہ مارا۔ کارروائی کے دوران ملزمان نے فائرنگ شروع کر دی، فائرنگ کے تبادلے میں اب تک ایک بچے سمیت 3 افراد جاں بحق، جبکہ 3 پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں، تاہم اب تک لڑکی کی بازیابی عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ دوسری جانب علاقے میں شدید کشیدگی پھیل چکی ہے، شہر بھر کے تمام کاروبار مراکز اور دکانیں بند ہیں، جبکہ تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔