QR CodeQR Code

جو بم دھماکہ ترکی میں ہوا وہ یورپ کے کسی شہر میں بھی ہوسکتا ہے، طیب اردگان

20 Mar 2016 00:29

اسلام ٹائمز: ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو اسکرینوں پر بم پھٹتا دیکھ کر سب بے معنی لگتا ہے، لیکن جب یہ بم ان کے اپنے شہروں میں پھٹیں گے تو پھر انہیں احساس ہوگا، تاہم اس وقت تک بہت دیر ہوچکی ہوگی۔


اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ دہشت گرد گروہوں کی مدد کر رہا ہے، جبکہ ایسا کرکے وہ ایک ایسے میدان میں رقص کر رہا ہے، جو بارودی سرنگوں سے بھرا ہوا ہے۔ ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو اسکرینوں پر بم پھٹتا دیکھ کر سب بے معنی لگتا ہے، لیکن جب یہ بم ان کے اپنے شہروں میں پھٹیں گے تو پھر انہیں احساس ہوگا، تاہم اس وقت تک بہت دیر ہوچکی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جو بم دھماکہ ترکی میں ہوا وہ یورپ کے کسی شہر میں بھی ہوسکتا ہے، لیکن یورپی ممالک کو اس پر کوئی پریشانی نہیں ہے، کیونکہ یورپ دہشت گرد گروہوں کی مدد کرکے ایسے میدان میں رقص کر رہا ہے جس میں چاروں طرف بارودی سرنگیں ہیں۔ رجب طیب اردگان نے کہا کہ یورپ ترکی کو ڈکٹیٹ کرنے کے بجائے اپنے ملک میں مہاجرین کے ساتھ ہونے والے سلوک پر بھی نظر ڈالے، کیونکہ ترکی انسانی حقوق کے معاملے میں یورپ کی تنقید کو اس وقت سنے گا جب یہ تنقید بجا ہوگی۔


خبر کا کوڈ: 528486

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/528486/جو-بم-دھماکہ-ترکی-میں-ہوا-وہ-یورپ-کے-کسی-شہر-بھی-ہوسکتا-ہے-طیب-اردگان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org