0
Wednesday 2 Feb 2011 18:49

مصر،عوام کا واپس جانے سے انکار،حسنی مبارک کے حامیوں اور مخالفین میں تصادم

مصر،عوام کا واپس جانے سے انکار،حسنی مبارک کے حامیوں اور مخالفین میں تصادم
قاہرہ:اسلام ٹائمز-مصر میں صورتحال کشیدہ ہوتی جا رہی ہے اور قاہرہ کے تحریر اسکوئر میں حکومت مخالفیں اور حامیوں کے درمیان تصادم کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ صدر کے مخالفین اور حامی ایک دوسرے پر پتھراوٴ کر رہے ہیں۔ اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ سادہ لباس میں ملبوس سرکاری اہلکار مظاہرین میں شامل ہو کر احتجاج کو پرتشدد رنگ دے رہے ہیں۔ اس سے پہلے آج دوپہر فوج نے مخالفین سے اپیل کی تھی کہ وہ احتجاج کا سلسلہ ختم کر دیں۔ حزب اختلاف نے صدر حسنی مبارک کا آئندہ عام انتخابات میں شریک نہ ہونے کا اعلان مسترد کرتے ہوئے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ صدر کے مستعفی ہونے پر نائب صدر سے مذاکرات کئے جائیں گے۔ 
حزب اختلاف نے حسنی مبارک پر دباوٴ بڑھانے کے جمعہ کو مارچ کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اس بار ایوان صدر میں پہنچیں گے۔ مصر کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ سال نومبر اور دسمبر میں عام انتخابات کے نتیجہ میں وجود میں آنے والی پارلیمنٹ انتخابی نتائج پر نظرثانی تک معطل کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب حکومت نے تین شہروں قاہرہ، اسکندریہ اور سوئز میں نافذ کرفیو میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔ شام تین بجے سے صبح آٹھ بجے تک نافذ ہونے والا کرفیو اب شام پانچ بجے سے صبح سات بجے تک نافذ رہے گا اس طرح کرفیو کا عرصہ تین گھنٹہ کم ہو گیا ہے۔ 
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے مصر میں فوری سیاسی اصلاحات کے آغاز کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ مصر کی صورتحال دیرپا اور قابل اعتماد اصلاحات کی متقاضی ہے۔ اور ان اصلاحات کا آغاز فوری طور پر ہونا چاہئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق قاہرہ میں عوام نے حسنی مبارک کے انتخابات سے دستبرداری کے اعلان کے بعد، فوج کی جانب سے ،انکے گھروں کو واپسی کی اپیل مسترد کر دی ہے۔ ادھر صدر حسنی مبارک کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔
مصر میں صدر حسنی مبارک کےخلاف ملین مارچ کےشرکاء نے فوج کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔ صدر حسنی مبارک نے آئندہ انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ اسکے باوجود مصری عوام کی بڑی تعداد تحریر اسکوائر پر موجود ہے۔ قاہرہ میں صدرحسنی مبارک کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ دوسری جانب الیکشن نتائج پر نظرثانی تک مصر کی پارلیمنٹ معطل کر دی گئی۔واضح رہے کہ امریکی صدر براک اوبامہ نے بھی حسنی مبارک سے اقتدار کی فوری منتقلی کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر کا کوڈ : 53023
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش